اسلام آباد

پاناما مقدمے کی سماعت ختم ہوتے ہی دانیال عزیز نے نیا ہنگامہ کھڑا کردیا

اسلام آباد: پاناما کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے اور9جلدین پبلک کرنے کے فیصلے کے بعد لیگی رہنماء دانیال عزیز عدالت پر برس پڑے اور کہاکہ دسویں جلد بھی پبلک کردیں، پہلے محب وطن نیب میں بنائے جاتے تھے لیکن وہ کارخانہ کہیں اور شفٹ کردیاگیا، ہمیں کہاگیا کہ کوئی کمیشن بنانا ہے تو بنا لیںتو جناب جے آئی ٹی تو خود سپریم کورٹ نے بنائی تھی ،رپورٹ کا لیگل سیکشن ہی سامنے نہ لانے کی ہدایت کردی گئی اور اب اس کی سزا شاید مختلف حلقوں کو ملناشروع ہوجائے گی کہ آپ نے کیا بنایا، کیا ہم ہٹلر کے دور کی طرف جارہے ہیں کہ رات کو دروازہ کھٹکھٹاکربتایاجائے گا کہ آپ نے اتنے بجے یہ بیان دیا تھااور آپ اب آجائیں کہ آپ کا ٹائم ہوگیا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز کاکہناتھاکہ ’جے آئی ٹی کی ریکارڈنگ کیوں نہیں کھول رہے ، آپ کا کیا خیال ہے کہ پاکستانی عوام کو نہیں پتہ کہ اس ملک میں کیا ہوتارہاہے ، اصل کیس پر عدالت میں بات ہی نہیں ہوئی ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کل صبح جے آئی ٹی رپورٹ کی دسویں جلدبھی کھولی جائے اور دکھایاجائے کہ اس کے اندر کونسے راز دبے ہوئے ہیں، نہ کہ ہمیں یہ پتہ چلے کہ آج سے دس بارہ برس بعد کوئی اور ریمنڈ ڈیوس نئی کتاب لکھ دے ، پھرہمیں پتہ چلے کہ قوم کے ساتھ کیا ہوتارہا، ہم معاملات کو سمجھتے ہیں اور ایک جلد کو خفیہ رکھنے کی کیا ضرورت پیش آگئی، آج دس تاریخ ہے اور ہمیں بتایا گیا تھاکہ قطری شہزادے کے بیان کا حصہ نہیں بلکہ جو چھپایاجارہاہے وہ لیگل سیکشن ہے ، اسے کیوں قوم کے سامنے نہیں لاتے ، آپ کو ساری بات سمجھ میں آجائے گی اور اس کی سز ا شاید مختلف حلقوں کو ملنا شروع ہوجائے گی کہ آپ نے بتایا کیوں ؟

 

دانیال عزیز کاکہناتھاکہ یہ فریڈم آف سپچ کی خدمت ہورہی ہے اور دوسری جانب ہمیں پتہ چلتا ہے کہ جو اپنی بات اور تعلقات کا اظہار کررہے ہیں ، وہ ڈیلیٹ کردیئے گئے ،ان کے ٹوئیٹر ہیڈل اور فیس بک اکاﺅنٹ بھی نہیں منگوائے گئے اور ہمیں یہ نہیں بتایاجارہاکیونکہ یہ محب وطن ہیں اوران پر کوئی داغ نہیں، کہاگیا کہ آپ نے کوئی کمیشن بنانا ہے تو بنالیں، ہم صاف صاف کہنا چاہتے ہیں کہ وہ چیزیں کیوں نہیں سامنے آئیں ، پہلے نیب میں محب وطن بنائے جاتے تھے، اب وہ کارخانہ کہیں اور شفٹ کردیاگیا، پتہ نہیں وہاں سے کتنے محب وطن نکلیں گے، بہرکیف ہم رپورٹ پڑھیں گے ،ان کے تو چہرے پر سب کچھ آگیا، ادھر ادھر کی ماری جارہی ہیں لیکن یہ نہیں بتایاگیا کہ وزیراعظم کا خانہ خالی ہے ، ہم بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پوری رپورٹ پبلک کی جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close