مقدس جاپانی جزیرہ یونیسکو کے قدیم مقامات کی فہرست میں شامل
ٹوکیو :جاپان کے مقدس جزیرے اوکینوشیما (Okinoshima) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور ثقافت (یونیسکو) کے قدیم مقامات کی فہرست میں شامل کرلیا گیا۔ واضح رہے کہ اس جزیرے پر خواتین کا داخلہ ممنوع ہے جبکہ یہاں آنے والے مردوں کے لیے برہنہ ہوکر سمندر میں نہانا ضروری ہے، جس کے بعد ہی انھیں مندر کی مقدس سرزمین پر پاؤں رکھنے کی اجازت ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اوکینوشیما جاپان کے جنوب مشرقی علاقے کیوش اور جزیرہ نما کوریا کے درمیان واقع ہے۔ جاپان کے مذہبی گروپ شنتو کے ماننے والوں نے اس علاقے میں عبادت کے لیے یہاں کے سفر کا اجازت نامہ حاصل کر رکھا ہے۔ ماضی میں اس علاقے کو جاپانی مذہبی علاقے کی اہمیت دی جاتی تھی جہاں بحریہ کے تحفظ کے لیے دعا کی جاتی تھی جبکہ یہ جگہ چین اور کوریا کے درمیان تعلقات کا مرکزی نقطہ بھی تھی۔
یہ جزیرہ 700 اسکوائر میٹر پر محیط ہے جس میں 3 بڑے پہاڑی سلسلے اور 4 دوسرے بڑے علاقے شامل ہیں۔ یونیسکو نے اپنے سالانہ اجلاس میں اس علاقے کو دنیا کے قدیم علاقوں کی فہرست میں شامل کیا۔ خیال رہے کہ اس جزیرے پر سالانہ تقریباً 200 افراد کو داخلے کی اجازت ہے، جہاں وہ 1905-1904 کے دوران روسو جاپانی جنگ میں مارے جانے والے سیلرز کو 27 مئی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
جزیرے تک پہنچنے کے لیے مردوں کا برہنہ ہونا لازمی ہے جبکہ اس جزیرے پر کسی قسم کی کوئی بھی چیز گھر سے لانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اگرچہ اس جزیرے پر خواتین کے داخلے پر پابندی کے بارے میں کوئی باقاعدہ اعلان تو نہیں کیا گیا لیکن جاپانی ثقافتی نظریات میں سے ایک نظریہ اس بارے میں مشہور ہے، جس کے مطابق شنتو قبائل خواتین کا یہاں جانا اپنی مذہبی روایات کے منافی سمجھتے ہیں۔
مندر کے ایک ترجمان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ‘خواتین پر پابندی کا تعلق صنفی امتیاز سے نہیں ہے’، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے سمندر کا سفر کرکے جزیرے تک پہنچنا خطرناک سمجھا جاتا ہے اور مندر اپنا صدیوں پرانا طریقہ کار تبدیل نہیں کرسکتا’۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اس پابندی کا مطلب خواتین کی حفاظت ہے۔