اب صرف وزیراعظم نہیں شہبازشریف اور اسحاق ڈار بھی مستعفی ہوں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم سمیت وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے بھی فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک منی لانڈرر نے ایس ای سی پی کے چیئرمین کا تقرر کیا، نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کا تقرر کیا۔ ملک کا وزیرخزانہ وزیراعظم کے لیے منی لانڈرنگ کررہا ہے۔ وزیرخزانہ منی لانڈرنگ کا اعتراف کرچکے ہیں لہٰذا انہیں تو فوری طور پر استعفیٰ دینا چاہیے کیوں کہ قومی خزانے پر ایک منی لانڈرر بیٹھا ہوا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ تفصیل سے پڑھی اور مشاورت کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اب وہ صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار کا بھی استعفیٰ مانگتے ہیں کیوں کہ ملک کے خزانے پر ایک منی لانڈرنگ کرنے والا شخص بیٹھا ہوا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آگئی ہے کہ شہباز شریف کا نام 80 کروڑ روپے کے سیٹلمنٹ میں آیا ہے، یہ پیسہ کہاں سے آیا تھا، یہ پیسہ منی لانڈرنگ کرکے باہر لے جایا گیا تھا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھنے کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ قطری شہزادے کا خط مکمل طور پر فراڈ تھا۔ عمران خان نے کہا کہ دبئی کی وزارت انصاف نے ان کا جھوٹ ثابت کیا ہے، دبئی کے حکام کہتے ہیں کہ گلف اسٹیل کے پاس رقم نہیں تھی اور نہ ہی قطری کو کوئی رقم بھجوائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز بینیفیشل اونر ثابت ہو گئی ہیں، مریم کی ٹرسٹ ڈیڈ بھی جعلی تھی، ثابت ہو گیا کہ 2007ء تک وہ فونٹ تھا ہی نہیں جو استعمال ہوا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نون لیگ والے تصدیق شدہ رپورٹ تو پڑھ لیں، یہ لوگ کس منہ سے ٹی وی پر جا رہے ہیں، اب صرف استعفیٰ کافی نہیں ہے بلکہ ان کا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہے، حکومت کے چار وزراء بجائے چوروں کو پکڑنے کے یہ مجرم کو بچا رہے ہیں، بےضمیر لوگ کہتے ہیں ہم رپورٹ نہیں مانتے، یہ کہتے ہیں سازش ہوئی، جے آئی ٹی نے ٹھیک کام نہیں کیا لیکن جب ادارے انہیں بچانے کے لیے رکاوٹیں ڈالتے ہیں تو یہ کہتے ہیں ٹھیک ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں نے تمام اداروں کو تباہ کیا، تمام حکومتی اداروں نے سپریم کورٹ میں آکر ہاتھ کھڑے کر دیے تھے، ٹیکس کے پیسے پر چلنے والا آئی بی مجرموں کو بچا رہا تھا، انہوں نے سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا، ایس ای سی پی کا غلط استعمال کیا، ایس ای سی پی کے ظفر حجازی نے دستاویزات ٹیمپر کیں۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکومت والے کہہ رہے ہیں کہ وہ رپورٹ کو چیلنج کریں گے، جے آئی ٹی کی رپورٹ پر نظرثانی کی درخواست دینے کا وقت گزر گیا، یہ چاہتے تو جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ اور کپاس اگانے کے علاقوں میں غیر قانونی طور پر شوگر ملز لگانے کی اجازت دینے پر ریفرنس دائر کرنے جارہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد جو بھی نواز شریف کا دفاع کررہا ہے یا تو اس پر پیسہ لگا ہوا ہے یا پھر اسے ڈر ہے کہ نواز شریف کے بعد ان کی بھی باری آسکتی ہے۔ انہوں نے اپنے حوالے سے سپریم کورٹ میں جاری کیس سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ جو بھی دستاویز طلب کرے گی وہ جمع کرائیں گے۔