کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اغواء کا مقدمہ نہیں بنتا ہے، دعا زہرا اپنی مرضی سے جس کے ساتھ جانا چاہے یا رہنا چاہے رہ سکتی ہے۔
حکم نامے کے مطابق بیان حلفی کی روشنی میں عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ دعا زہرا اپنی مرضی سے جس کے ساتھ جانا چاہے یا رہنا چاہے رہ سکتی ہے۔ تمام شواہد کی روشنی میں اغواء کا مقدمہ نہیں بنتا ہے۔
عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو کیس کا ضمنی چالان جمع کرانے، عمر کے تعین سے متعلق میڈیکل سرٹیفکیٹ اور سندھ ہائیکورٹ میں ریکارڈ کرایا گیا بیان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ دعا زہرا کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کرنا سندھ حکومت کی صوابدید ہے۔ ٹرائل کورٹ قانون کے مطابق کارروائی جاری رکھے۔