کشمیر میں چلنے والی گولیاں کشمیریوں کو نہیں بلکہ ہمارے سینوں کو چھلنی کر رہی ہیں
لاہور: 13 جولائی کے سری نگر جیل میں شہید ہونیوالے 22 کشمیری مجاہدین کی یاد میں یوم شہدائے کشمیر ملک بھر میں عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا۔ یوم شہدائے کشمیر کی مناسبت سے جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب میں قومی کشمیر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی کے زیراہتمام منعقدہ کشمیر سیمینار میں جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، مذہبی سکالر علامہ ابتسام الہی ظہیر، جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا امجد خان، سینئر صحافی سلمان غنی، پی ٹی آئی کے رہنما غلام محی الدین دیوان، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد، امیر جماعت اسلامی آزاد جموں کشمیر لاہور اعجاز کیانی اور فاروق آزاد سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے کی ضرورت ہے جبکہ کشمیر میں چلنے والی گولیاں کشمیریوں کو نہیں ہمارے سینوں کو چھلنی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کوئی نہیں دبا سکتا جبکہ آزادی کی جنگ لڑنے والے کشمیریوں کی منزل اب قریب ہے۔ مولانا امجد خان نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی قرادادوں پر انڈیا سے عمل نہیں کروا سکا جبکہ سلامتی کونسل مسلمانوں کیلئے بربادی کونسل کا کردار ادا کر رہی ہے۔ ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ آٹھ لاکھ فوج اور مودی سرکار آزادی کی تحریک کو نہیں دبا سکے جبکہ کشمیر کا حریت پسند صلاح الدین ایوبی کا انتظار کر رہا۔ غلام محی الدین دیوان نے کہا کہ مودی سرکار کی گولیاں ختم ہو جائیں گی لیکن کشمیریوں کا سینہ اور تحریک باقی رہے گی جبکہ انڈیا ختم ہوجائے گا کشمیر پاکستان کا حصہ ضرور بنے گا۔