اتنخابی اوراحتساب ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
اسلام آباد: قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کردہ بل پر صدر نے اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا
قومی اسمبلی میں مشترکہ اجلاس کے دوران صدرمملکت کے تمام 42 اعتراضات کو مسترد کرکے انتخابات ترمیمی بل 2022 اور قومی احتساب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کردہ بل پر صدر نے اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا، مشترکہ اجلاس نے صدر کے 25 اعتراضات کو مسترد کردیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں ایوان بالا اور ایوان زیریں کا مشترکہ اجلاس جاری ہے جب کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے مشترکہ اجلاس کا غیر اعلانیہ بائیکاٹ کیا ہے، اس لیے پی ٹی آئی کا کوئی رکن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شریک نہیں ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی شق وار منظوری دی گئی جس میں ای وی ایم اور اوورسیز ووٹنگ کے لیے الیکشن کمیشن کو پائلٹ پروجیکٹ کرنے کا کہا گیا ہے، اس دوران گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رکن غوث بخش مہر نے بل کی مخالفت کی۔
بل کے تحت انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترامیم کی گئی ہیں، بل وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا۔
مشترکہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ صدر مملکت نے ای وی ایم اور آئی ووٹنگ سے متعلق مضحکہ خیز تجاویز دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ وہ صرف دانتوں کے ڈاکٹر ہیں، اب پتا چلا کہ وہ کمپیوٹر پی ایچ ڈی بھی ہیں، ای وی ایم کی ٹیسٹنگ کے دوران 50 فیصد کامیابی حاصل ہوئی۔
مرتضیٰ جاوید عباسی نے مزید کہا کہ صدر مملکت کے عہدے پر بیٹھے شخص نے سیاسی پارٹی کے کارکن کا کردار ادا کیا، آئی ووٹنگ کے لیے نادرا کا سسٹم مناسب نہیں ہے، ہم نے موجودہ قانون سازی کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے خط پر کیا ہے، اگر الیکشن کمیشن کو کسی قانون پر اعتراض ہے تو شفاف انتخابات کیسے ہو سکتے ہیں۔
اجلاس کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نشستیں مخصوص کرنے کی ترمیم پیش کی گئی، ترمیم جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے پیش کی۔
وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے جماعت اسلامی کے سینیٹر کی ترامیم کی مخالفت کی جس کے بعد پارلیمنٹ نے جماعت اسلامی کے رکن کی ترامیم مسترد کردیں۔
ایوان میں کسی منتخب رکن کی جانب سے 120 روز کے اندر حلف نہ اٹھانے پر نشست خالی قرار دینے کی بھی تجویز دی گئی۔
نیب آرڈیننس 1999 میں ترمیم کا بل بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا گیا، بل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔
مشترکہ اجلاس کے دوران مجلس شوریٰ نے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بل 2022 کی منظوری دی، بل وزیر آئی ٹی امین الحق نے پیش کیا۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 20 جولائی بروز بدھ سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔