میرا ضمیر صاف ہے آخری وقت تک مقابلہ کروں گا، وزیراعظم نواز شریف
اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ فوج کے ساتھ مل کر آپریشن کا فیصلہ کیا اوردہشت گردی کی کمر توڑ دی جب کہ ہمارے کسی دورمیں کرپشن سمیت خورد برد کا کوئی کیس ہے تو بتایا جائے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں ایک لفظ ایسا نہیں کہ نوازشریف کسی کرپشن میں ملوث ہو، صرف حالیہ نہیں اپنے ہردورکی بات کرتا ہوں مجھ پرکبھی کرپشن کا الزام نہیں لگا، ہمارے کسی دورمیں کرپشن سمیت خورد برد کا کوئی کیس ہے تو بتایا جائے جب کہ کوئی ای او بی آئی، نندی پور، رینٹل پاور، نیشنل انشورنس کا کیس ہے توسامنے لائیں۔ نوازشریف نے کہا کہ پاکستان میں حکومتیں ہمیشہ کرپشن اورسکیورٹی رسک پرنکالی گئیں، پاکستان 70 سال سے جس طرح چل رہا ہے یہ واقعہ اس کا نمونہ ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ فوج کے ساتھ مل کرآپریشن کا فیصلہ کیا اوردہشت گردی کی کمرتوڑ دی جب کہ ملک کو روشن کرنے کی کوشش کی سزا دی جا رہی ہے، چارسال میں موٹروے، توانائی کے کھربوں روپے کے منصوبے لگائے، پاکستان میں کسی سیاستدان نے اپنے آپ کو اس طرح احتساب کیلئے پیش نہیں کیا، کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی، کوئی این آراوسائن نہیں کیا، مجھے کہا گیا اس کاغذ پر دستخط کردو، میں نے کبھی عوام کے مینڈیٹ اورجمہوریت پرکمپرومائز نہیں کیا، بے نظیرکے ساتھ میثاق جمہوریت پردستخط کر کے بہت اچھا لگا جب بہت دکھ ہوا جب چند ہفتے بعد بے نظیرنے این آراو سائن کردیا، میری پرویز مشرف سے ملاقات کے لئے بہت کوششیں کی گئیں لیکن میں نے کہا اب اس نصب العین سے نہیں ہٹ سکتا۔
وزیر اعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں نے عدلیہ بحالی کی جنگ لڑی تو آج باتیں کرنے والے چھپ گئے تھے، کسی خطرے کی فکر کئے بغیر جان ہتھیلی پررکھ کرعدلیہ کی آزادی کی جنگ لڑی اورآئین، آزاد عدلیہ اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ہمارے آتے ہی مہم شروع کر دی گئی، دھرنے کا کوئی جوازنہ تھا، آپ کے مینڈیٹ پر وار ہورہا ہے جب کہ یہ تیسرے دھرنے کی تیاری ہے، بڑے واقعات ہوئے جو میں مجمع میں نہیں بتا سکتا، بعض اوقات دل کرتا ہے سب کچھ بتا دوں پرایسا وقت ضرورآئے گا۔
نوازشریف نے کہا کہ شرح نمو5.4 فیصد ہوگئی، اگلے سال کا ہدف 6 فیصد ہے، ترقی کے اسی راستے پر چلتے رہے تو بڑے ممالک سے آگے نکل جائیں گے، ڈکٹیٹر کے دورمیں پاکستان ڈیفالٹ کرنے لگا تھا، ملک ناکام ریاست سمجھا جارہا تھا، آج پاکستان کو دوبارہ سے پیچھے کی جانب دھکیلا جارہا ہے لیکن میں انشاء اللہ ملک کو پیچھے نہیں جانے دوں گا اور پاکستان کے عوام کی خاطر آخری دم تک لڑوں گا۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ استعفا وہ لوگ مانگ رہے ہیں جب کے سارے ووٹ اکٹھے کرکے بھی مسلم لیگ(ن) کے ووٹ زیادہ ہیں، منفی پراپیگنڈے کے باوجود آپ کو کھڑے رہنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اتحاد ہی ہمارا اثاثہ اور سب سے بڑی فتح ہے اور آخری وقت تک مقابلہ کریں گے جب کہ یقین ہے سپریم کورٹ ہماری بات سنے گی، میراضمیر صاف ہے، استعفا دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ متنازعہ جے آئی ٹی کی متنازعہ رپورٹ ہمارے مخالفین کے بے بنیاد الزاما ت کا مجموعہ ہے، رپورٹ میں ہمارے موقف اور ثبوتوں کو جھٹلانے کے لیے کوئی ٹھوس دستاویز پیش نہیں کی گئی، خاندان کے 62 سالہ کاروباری معاملات کو مفروضوں ، سورس رپورٹوں ، بہتانوں اور الزام تراشیوں کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا، رپورٹ کے 4 ہزار صفحات میں کرپشن ، بدعنوانی کا کوئی الزام تک نہیں لگایا جاسکا۔ وزیراعظم نوازشریف نے مزید کہا کہ سیکڑوں ترقیاتی منصوبوں میں لاوٴ کوئی ایک پیسے کی کک بیکس ، کمیشن یا بدعنوانی کا کوئی داغ، کچھ تو بتاوٴ تو کہ کسی کنٹریکٹ، کسی ٹھیکے یا کسی منصوبے میں نواز شریف نے رتی بھر بھی بدعنوانی کی ہو۔