شریف برادران جب بھی اقتدار میں آئے ان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، فواد چوہدری
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نواز شریف جب بھی اقتدار میں آئے ان کے اثاثہ جات میں بےپناہ اضافہ ہوا اور نوازشریف نے بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے مسلم لیگ (ن) کا استعمال کیا۔ اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک کے وسائل کو بےدردی سے لوٹا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر مسلم لیگ (ن) کے وزراء نے مٹھائیاں بانٹیں اور اب جے آئی ٹی کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں، سازشیں تلاش کرنے والے پہلے رپورٹ کو پڑھ لیں اور شریف فیملی کا دفاع کرنے والے پہلے ملک کے وفا دار بنیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالت کو بتایا گیا کہ 2005ء میں عزیزیہ مل فروخت کی گئی جس کی رقم 63.1 ملین سعودی ریال بنی جو حسین نواز کو ملی جبکہ عزیزیہ مل میں دیگر شراکت داروں کو کچھ بھی نہیں ملا اور جب جےآئی ٹی نے مل فروخت کرنے والی لافرم سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی تصدیق کی اور کہا کہ عزیزیہ مل سے ملنے والی رقم کے ذریعے ہلٹن میٹل کمپنی کھولی گئی جو جون 2005ء میں ہی تیار گئی تھی اس کے لئے پیسہ بھی نوازشریف نے ہی پاکستان سے بھیجا تھا۔
فواد چودہری نے بتایا کہ ہلٹن میٹل 2007ء تک ایک پیسہ بھی نہ بنا سکی لیکن 2008ء میں پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے اقتدار میں آتے ہی کمپنی نے پیسے بنانا شروع کر دیئے اور 2010ء سے 2015ء تک کمپنی نے نوازشریف کو ایک ارب سے زائد رقم گفٹ کی اور اسی رقم میں سے نواز شریف نے 10 کروڑ روپے اپنی جماعت کو دیئے اور بعد میں 4 کروڑ واپس لے لیے۔ 82 کروڑ روپے مریم نواز کو گفٹ کیے گئے اور وہ پیسے بھی مریم نواز نے دوبارہ نوازشریف کو گفٹ کر دیئے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حسن نواز 13 کمپنیوں کے مالک ہیں جن میں سے 9 کمپنیاں نقصان میں ہیں اور ان نقصاندہ کمپنیوں کو عرب امارات میں واقع ایف زیڈ ای کیپیٹل نامی کمپنی سے پیسے بھیجے جا رہے ہیں جس کے چئیرمین نواز شریف ہیں۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ نوازشریف نے 1990ء میں جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت ان کے اثاثے 7.53 ملین تھے جو بعد میں 32.15 ملین تک جا پہنچے، سوال یہ ہے کہ شریف برادران جب بھی اقتدار میں آئے ان کا کاروبار کئی گنا کیسے بڑھ جاتا ہے، 2009ء میں شریف فیملی کے اثاثے اچانک بڑھنے شروع ہو گئے، شریف برادارن نے اپنی بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے مسلم لیگ (ن) کا استعمال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب حقیقت سب کے سامنے آ چکی ہے اور شریف خاندان بھی نئے وکلا کی تلاش میں ہے کیوںکہ ان کی پرانی قانونی ٹیم نے مزید کارروائی میں اپنی دستیابی سے انکار کردیا ہے اسی وجہ سے (ن) لیگ کی جانب سے جے آئی ٹی پر تاحال اعتراضات نہیں اٹھائے جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شریف فیملی کا دفاع کرنے والے وزراء تسلی سے جے آئی ٹی رپورٹ پڑھیں اور پھر اس پر بات کریں، دانیال عزیز جیسے اسکول ماسٹر جو پوری کلاس کو فیل کراتے ہیں ایسے لوگ پوری (ن) لیگ کو گائیڈ کر رہے ہیں۔ اب آئندہ ہفتے میں حکومتی جماعت کو بھی پتہ چل جائے گا کہ کسی ایک شخصیت کی اندھی پوجا کے بجائے قیادت کو تبدیل کرنا ہی ان کے مستقبل کے لئے بہتر ہوگا۔