نواز شریف کا احتساب ہو سکتا ہے تو عمران خان کا کیوں نہیں، خواجہ آصف
سیالکوٹ: وفاق وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار سے اختلاف میرا ذاتی معاملہ ہے جب کہ نئے وزیراعظم کا آپشن دور دور تک زیر غور نہیں کیوں کہ ہم سوچ بھی نہیں رہے کہ میاں صاحب نا اہل ہوں گے۔ سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قیادت سے اختلاف جمہوریت کا حسن ہوتا ہے اور چوہدری نثار سے اختلاف میرا ذاتی معاملہ ہے جبکہ نئے وزیراعظم کا آپشن دور دور تک زیر غور نہیں، کیوں کہ ہم سوچ بھی نہیں رہے کہ میاں صاحب نااہل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ممتحن ہیں اور وہی ہمارا امتحان لیں گے، سیاستدان لوٹے ہوتے ہیں لیکن ووٹر لوٹا نہیں ہوتا جب کہ نواز شریف کا ووٹر آج بھی ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 25،26 سال سے نواز شریف نے آزمائشوں کے کئی دور دیکھے ہیں لیکن ہمیں جس ترازو پر تولا گیا اسی پیمانے پر دوسروں سے بھی حساب لیں گے جب کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اللہ کسی اور کے ساتھ نہ کرے، حالات آصف زرداری کا احتساب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام اس لیے آ رہا ہے کہ ان کے بچوں کا نام ہے لیکن ہمیں امید ہے نوازشریف سرخرو ہوں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان حقیقی ڈبل شاہ ہیں، وہ اپنا حساب نہیں دے رہے کہ کمائی کیسے کی جبکہ ہمارے خلاف الزام کی بوچھاڑ ہے حالانکہ پاناما پیپرز میں نوازشریف کا نام بھی نہیں ہے لیکن عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے، مطالبہ کرتے ہیں عمران خان بھاگنے کے بجائے پوری تلاشی دیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جو تقاضے نوازشریف کیلیے ہیں وہی تقاضے عمران خان کیلیے بھی ہیں، وزیراعظم اور شریف خاندان نے تم اپنی کمائی کا حساب دیا لیکن عمران خان تو لوگوں سے لئے گئے صدقات اور خیرات کا حساب بھی نہیں دے رہے۔ عمران خان نے بھارتی صنعتکار متل کے داماد سے فنڈ لیے اور ایک یہودی سے بھی فنڈ لیے لیکن ہم انہیں شوکت خانم یا نمل جیسے اداروں کے پیچھے چھپنے نہیں دیں گے۔