سوات سمیت خیبرپختون خوا کے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی
دریا سوات میں بارشوں سے پیدا ہونے والی شدید طغیانی کے باعث کالام کا سب سے مشہور اور مہنگا ہوٹل بہہ گیا۔
ہنی مون ہوٹل وادی کا سب سے خوبصورت اور مہنگا ہوٹل تصور کیا جاتا تھا اور اپنی خوبصورت جغرافیائی حیثیت کے باعث سیاحوں کا مرکز تھا۔
Devastating floods caused by continuous heavy downpours have wreaked havoc in several regions of Khyber-Pakhtunkhwa (K-P), particularly Swat, causing the provincial government to impose an emergency in Swat till August 30.
Visit: https://t.co/2ii4b3EKuS#etribune #SwatFloods
— The Express Tribune (@etribune) August 26, 2022
ڈیرہ اسماعیل خان اور سوات سمیت خیبرپختون خوا کے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی جس کے بعد صوبے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
Charsadda; people running for their lives pic.twitter.com/UiDMV4fNXS
— Samar Haroon Bilour (@SamarHBilour) August 26, 2022
تین روز سے جاری مسلسل بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں نے مختلف علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ تحصیل درابن ، پروا ، کلاچی ،درہ زندہ میں سینکڑوں مکان سیلاب کی نذر ہوگئے اور رابطہ سڑکیں تباہ ہوگئیں۔ سیلاب سے ڈیرہ اسماعیل خان کا 60 فیصد علاقہ پانی میں ڈوب گیا جس کے نتیجے میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہوگیا۔