دبئی : انڈیا کے ساتھ جو روس کی شرائط ہیں ان ہی شرائط یا اس جیسی شرائط پر روس کے ساتھ تیل کی خریداری کی جائے گی
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جلد روس سے تیل کی خریداری ممکن ہوجائے گی، امریکا سے کہا دیا کہ وہ ہمیں روس سے تیل خریدنے سے نہیں روک سکتا۔
دبئی میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ دورۂ امریکا کے دوران میری امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے حکام سے ملاقات ہوئی جس میں روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بات چیت ہوئی، ہم نے امریکی حکام سے کہا کہ آپ ہمیں روس سے تیل خریدنے سے نہیں روک سکتے کیونکہ ہمارا ہمسایہ ملک بھارت بھی روس سے تیل کی خریداری کررہا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملاقات میں طے ہوا کہ ہم روس سے آئل خرید سکتے ہیں، امریکی حکام نے کہا کہ وہ جی سیون کا ایک پلیٹ فارم بنانے لگے ہیں یہ پلیٹ فارم روس سے تیل خریدنے کے نرخ کا تعین کرے گا اس سے اوپر قیمت پر روس سے آئل کوئی نہ خریدے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ انڈیا کے ساتھ جو روس کی شرائط ہیں ان ہی شرائط یا اس جیسی قریب قریب شرائط پر روس کے ساتھ تیل کی خریداری کی جائے، اس ضمن میں آئندہ کچھ ماہ میں آپ دیکھیں گے پاکستان کے حق میں حکومت اہم قدم اٹھائے گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے سعودی عرب، چین اور یو اے ای کے ساتھ مالی معاملات ہیں، اس دورہ کے دوران بھی میری یواے ای کے حکام سے اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں، وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی حکام سے بھی ملاقاتیں ہوئیں ان ملاقاتوں سے آپ دیکھیں گے کہ پاکستان کے لیے مزید بہتری ہوگی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ملاقاتوں کا مجموعی نتیجہ یہ ہے کہ سعودی عرب پاکستان میں گوادرکے اندر ایک ریفائنری لگائے گا، سعودی عرب کی یہ تقریباً گیارہ یا بارہ ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ ہے، اس منصوبے کی شروعات اکتوبر 2015ء میں ہوئی تھیں اس وقت میں ریاض آیاتھا اور میر ی سعودی اعلی حکام سے ملاقاتیں ہوئی تھیں، پاکستان میں بعد میں سیاسی بحران اور حکومت کی تبدیلی کے باعث یہ ریفائنری نہیں لگ سکی تھی اب دوبارہ ریفائنری لگانے فیصلہ ہوا ہے۔