لاہور ٹرک دھماکے میں ملوث ہونے کے شبہ میں 3 مبینہ دہشتگرد گرفتار، نامعلوم مقام پر منتقل
لاہور: آؤٹ فال روڈ پر پارکنگ اسٹینڈ میں ہونیوالے ٹرک دھماکے کی زد میں آکر جاں بحق ہونیوالے شخص کی لاش پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی جسے آبائی علاقہ میں سپرد خاک کرنے کیلئے منتقل کر دیا گیا، جبکہ 15 کے قریب زخمیوں کو ہسپتالوں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے تاہم 4 سالہ بچی سمیت زخمی ہونیوالے 20 افراد کو شہر کے 2 ہسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ سی ٹی ڈی نے 3 دہشتگردوں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ ٹرک ڈرائیور کا تعلق مانسہرہ سے ہے جسے ٹریس کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے علاقہ کی جیوفنسنگ مکمل کرلی ہے۔ اطلاعات کے مطابق آؤٹ فال روڈ سگیاں پل کے قریب واقع رحمت بھٹی پارکنگ میں ایک روز قبل رات کو قیامت صغریٰ برپا ہوگئی، جب فروٹ سے لدے ٹرک میں بارودی مواد پھٹنے سے قریبی عمارتوں کے در و دیوار لرز اُٹھے، شیشے ٹوٹ گئے اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کی جگہ پر 7 فٹ کا گڑھا پڑ گیا اور علاقے کی بجلی بند ہو گئی۔
دھماکے کی جگہ سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی جس کی شناخت امانت علی کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق امانت کا تعلق کامونکی سے ہے۔ پولیس نے گزشتہ روز امانت کی لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی۔ میو اور میاں منشی ہسپتال میں 20 زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ 15 کے قریب زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ حساس اداروں نے 3 دہشتگردوں کو رات گئے گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹرک ڈرائیور کا تعلق مانسہرہ سے ہے جس نے آؤٹ فال روڈ پر پارکنگ اسٹینڈ میں وقوعہ سے ایک روز قبل صبح ٹرک کھڑا کیا تھا۔ گرفتار دہشتگردوں سے تحقیقات جاری ہے اور کئی شواہد بھی ملے ہیں۔ دوسری جانب قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے علاقہ کی جیوفنسنگ مکمل کر لی ہے جس میں علاقہ کا تین دن کا موبائل ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے جبکہ ٹرک ڈرائیور کے موبائل فون نمبر کو ٹریس کر لیا ہے۔