لاہور: سابق وزیراعظم نے پیش گوئی کی ہے انتخابات مارچ اپریل میں ہو جائیں گے
سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آخری ایک سال میں پتا چلا کہ جنرل (ر) باجوہ احتساب چاہتے ہی نہیں۔ وہ سمجھتے رہے کہ پی ٹی آئی کا عروج کم ہوگا لیکن ہوا نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ کوئی صحیح آرمی چیف ہوتا تو ہم ملک میں صفائی کردیتے۔ جنرل (ر) باجوہ نے زرداری اور مراد علی شاہ سے ڈیل کررکھی تھی۔
سابق وزیراعظم نے پیش گوئی کی ہے انتخابات مارچ اپریل میں ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں کیوں کہ انہوں نے ساتھ دیا ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی اراکین استعفوں کی تصدیق کے لیے جائیں گے۔ اقتدار کی خاطر عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا۔ عوام کی امید اورحکومت میں آنے کے لیے کوئی سمجھوتا نہیں کروں گا۔
عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو نے مجھ سے زیادہ بیرونی دورے کیے ہیں۔ اگر یہ اپنے پیسے پر دورے کر رہے ہیں تو بلاول کے یہ نجی دورے ہیں؟۔
پارٹی فنڈنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے پاس فنڈنگ کی کوئی رسید نہیں۔ ہمارے پاس 40 ہزار ڈونرز کا ڈیٹا بیس موجود ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا سب جماعتوں کا اکٹھا کیس چلے۔ الیکشن کمیشن اسٹیبلشمنٹ سے کنٹرولڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ملک میں یکساں تعلیمی نظام متعارف کروایا تھا۔ دوبارہ برسر اقتدار آئے تو موثر یکساں نظام تعلیم پر عمل کروائیں گے۔ مزدوروں کی تنخواہ اپنے دور میں 18 سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کی، دوبارہ موقع ملا تو اسے مہنگائی کی نسبت دوگنا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ جرنلسٹ اور کیمرہ مین فرنٹ لائن سولجر ہیں۔