اسلام آباد

جاسوسی اداروں کا پارلیمنٹ میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے، محمود اچکزئی

اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان محمود اچکزئی نے قومی اسمبلی میں دھواں دھار تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ اور پالیسیوں کا مرکز بنانا ہوگا۔ فیصلہ کریں جو ایجنسیوں سے ہاتھ ملائے اس کو پارٹی سے نکال دیں۔ قومی اسمبلی میں الیکشن بل 2017ء پر بحث کے دوران محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ ملک میں 1970ء کے بعد سے شفاف انتخابات نہیں ہوئے۔ جاسوسی اداروں کا پارلیمنٹ میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ داخلی اور خارجی سمیت تمام پالیسیاں پارلیمنٹ میں بننی چاہیں۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ 28 وزرائے اعظم کی چھٹی ہوچکی ہے جنہوں نے 3 جرنیلوں کے برابر بھی حکومت نہیں کی، کیا ہم نے پاکستان اس لیے بنایا ہے کہ جرنیلوں کو استثنی دیا جائے۔ تمام جماعتیں فیصلہ کریں کہ جو ایجنسیوں سے ہاتھ ملائے گا اس کو نکال دیں گے۔

محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ، مولانا فضل الرحمن سمیت تمام رہنما ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر پارلیمنٹ کومضبوط بنائیں۔ الزام لگایا کہ خود لوگوں کو کرپٹ کیا جاتا ہے اور پھر بلیک میل کیا جاتا ہے۔ محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ جو آئین کو مانتاہے زندہ باد، جو آئین کو نہیں مانتا ہم اس کو نہیں مانتے۔ محمود اچکزئی نے زور دیا کہ پارلیمنٹ متفقہ قرارد داد کے ذریعے آئین کی پاسداری کرنےوالوں کو خراج تحسین پیش کرے۔ کیا آئی جے آئی بناتے وقت کسی نے آرٹیکل 62 اور 63 کیا خیال کیا؟، کیا پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے والے صادق اور امین تھے؟۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ جو آرٹیکل 62 اور 63 کو چھیڑے گا غداری کرے گا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو دوبارہ ہوگا جس میں الیکشن بل 2017ء کی منظوری لی جائے گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close