لاہور: دھاندلی زدہ الیکشن سے انتشار بڑھتا ہے، کراچی میں پولیس اور انتظامیہ دونوں دھاندلی میں ملوث ہیں
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کراچی میں الیکشن ہوئے ہی نہیں دھاندلی ہوئی ہے، کراچی کے لوگ پیپلز پارٹی سے نفرت کرتے ہیں کیوں کہ پی پی نے کراچی کو کھنڈر بنادیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے باشعور عوام کیسے پیپلز پارٹی کو ووٹ دےسکتے ہیں؟ ایسے الیکشن کرانے ہیں تو کوئی فائدہ نہیں کیوں کہ دھاندلی زدہ الیکشن سے انتشار بڑھتا ہے، کراچی میں پولیس اور انتظامیہ دونوں دھاندلی میں ملوث ہیں جب کہ سندھ میں کرپشن عروج پر ہے، پی پی والے بے شرمی سے کرپشن اور چوری کرتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ سندھ کے عوام سب سے زیادہ مظلوم ہیں، ڈسکہ میں مسئلہ بنا تو الیکشن کمیشن نے دوبارہ اتنخاب کرایا کیوں کہ تمام جماعتوں کہا کہ دھاندلی ہوئی، میں ٹھیک ہونے کے بعد سندھ جاؤں گا اور کراچی سمیت سندھ بھر میں تنظیم نو کو بہتر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے صرف تحریک انصاف کے خلاف فیصلے دیے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیلات مانگیں تو کہا یہ سیکرٹ ہے، میں نے اپنی گھڑی بیچی حکومت نے اتنا شور مچادیا، ہینڈلرز اور حکومت نے مل کر توشہ خانہ کو بڑی چیز بنادیا حالاں کہ توشہ خانہ کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا، اس میں کچھ بھی نہیں تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے چالیس ہزار ڈونرز کا ڈیٹا دیا، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مقدمات کو سنا ہی نہیں جارہا
یہاں بہت زیادہ مایوسی ہے، ملک سے چھ لاکھ پڑے لکھے نوجوان باہر جاچکے، یہ لوگ الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شروع میں لوگ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس دیکھ کر گھبرا گئے تھے آہست آہستہ معلوم ہوا کہ یہ رپورٹس جعلی تھیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہاں انصاف تو بالکل ختم ہو چکا ہے، اس حکومت نے تمام اداروں کو تباہ کر دیا، تباہی کو روکنے کے لیے الیکشن کروائیں ، نگران وزیر اعلیٰ کے لیے زرداری کے فرنٹ میں کا نام دیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ ایکسٹینشن کے بعد باجوہ نے شریفوں سے سودا کیا، صرف انتخابات کے ذریعے حالات بہتر ہو سکتے ہیں، میں نے اپنی گھڑی بیچی ہے، میرے خوف سے ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کے ذریعے کیسز معاف کروائے گئے، عوام میں قانون کی بالادستی کو اجاگر کیا جاَئے۔