مثل مشہور ہے کہ ’’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘‘ یہ ترکیہ کے زلزلے سے متاثرہ ہتائے علاقے میں 182 گھنٹے تک ملبے تلے دبے 12 سالہ لڑکے پر صادق آتی ہے جسے جسے ریسکیو اہلکاروں نے بحفاظت نکال لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اور العربیہ نیٹ کے مطابق لڑکے کو ملبے سے نکالے جانے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریسکیو ورکرز منہدم عمارت کے ملبے سے لڑکے کو باہر لارہے ہیں۔
ویڈیو کے مطابق 182 گھنٹے تک ملبے تلے دبے رہنے کے باعث لڑکا بے حال نظر آرہا ہے، امدادی اہلکار سردی سے بچاؤ کیلئے اس پر چادر ڈال رہے ہیں اور اسپتال لے جانے کی تیاری کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ترک لڑکے کو جب اسٹریچر پر لے جایا گیا تو اس نے ریسکیو اہلکار کا ہاتھ تھام لیا، اس کے سر کو ڈھانپ دیا گیا تھا۔
العربیہ کے مطابق زلزلے کے 170 گھنٹے بعد اصلاحیہ ضلع میں پانچ منزلہ عمارت کے ملبے سے 40 سالہ خاتون سیبال کایا کو زندہ نکالنے میں کامیاب ہوگئے، جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
زلزلے کے 166 گھنٹے بعد 7 سالہ لڑکے کو ہاتے کے علاقے میں ملبے سے زندہ نکالا گیا، اس سے قبل 160 گھنٹے بعد ایک شخص کو منہدم عمارت کے ملبے سے نکالا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 37 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔