زیرِ تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے ایک اہم سنگ ِ میل عبور کر لیا، پراجیکٹ سائٹ پر دریائے سندھ کا رُخ موڑ دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سائٹ پر دریائے سندھ کا رُخ کامیابی کے ساتھ موڑ دیا گیا ہے اور اب دریائے سندھ اپنی قدرتی گزرگاہ کی بجائے متبادل راستے سے گزر رہا ہے۔
دریاکا رُخ موڑنے کے بعد عارضی ڈیم پر تعمیراتی کام شروع ہو چکے ہیں۔عارضی ڈیم پر تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد مین ڈیم کی تعمیر شروع کی جائے گی۔
پراجیکٹ سائٹ پر اب دریائے سندھ اپنی قدرتی گزر گاہ کی بجائے ڈائی ورشن ٹنل سے گزر رہا ہے۔
اس موقع پر جنرل منیجر، کنٹریکٹراور کنسلٹنٹس کے نمائندگان، انجینئرز اور ورکز کی بڑی تعداد موجود تھی۔چیئرمین واپڈا انجینئرلیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے دریائے سندھ کا رُخ موڑنے پر پراجیکٹ انتظامیہ کو مبارکباد دی۔
پراجیکٹ کی زیر تعمیر دوسری ڈائی ورشن ٹنل کو بھی اپریل کے وسط تک مکمل کر لیا جائے گا۔ہائی فلو سیزن کے دوران دریائے سندھ کا پانی دونوں ڈائی ورشن ٹنل سے گزر ے گا جس سے سیلاب کا خطرہ کم ہونے کے ساتھ ساتھ سیلاب کی تباہ کاریوں میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔
واضح رہے کہ 4 ہزار 320 میگاواٹ کا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دو مراحل میں مکمل کیا جا ئے گا اور پہلے مرحلے سے بجلی کی پیداوار 2026ء میں حاصل کی جائے گی۔