پاکستان کو معاشی کرپشن نے نہیں بلکہ نظریاتی کرپشن نے دو لخت کیا، سراج الحق
اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ افراد کی بجائے قانون کی حکمرانی ضروری ہے۔ آئین اور عدلیہ کی بالادستی کے بغیر ملک میں جمہوریت پھل پھول نہیں سکتی۔ نوازشریف ذاتی کیس لڑ رہے ہیں، قوم کا نہیں، اس لیے حکومت کو نوازشریف کی وکالت کرنے کی بجائے ملک و قوم کے مفاد کا سوچنا چاہیے۔ امریکی صدر دنیا بھر میں نسلی تعصبات ابھار کر فسادات کروانا اور جنگ کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے جس میں امریکہ خود بھی جلے گا اس لیے امریکی عوام کو اپنے صدر کا مواخذہ کرناچاہیے۔ خواتین کی ترقی کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، جماعت اسلامی بینکوں پر لازم کرے گی کہ وہ خواتین کو انکی آبادی کے تناسب سے قرض دیں، پاکستان کو نظریاتی کرپشن نے دو لخت کیا اور سیاسی جماعتوں میں نظریاتی، معاشی کرپشن موجود ہے، ہمیں نظریاتی، معاشی کرپشن کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظام کی اصلاح میں عورت کا کردار کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں ہر جماعت مالی، معاشی کرپشن میں ملوث ہے۔ جماعت اسلامی حکومت میں آکر تعلیم مفت کرے گی۔ یوں جماعت اسلامی یونین کونسل کے لیول پر خواتین کے لیے علیحدہ کھیلوں کے لیے گراﺅنڈ بنائے گی، بینکوں کو اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ 51 فیصد قرض خواتین کو دیں، الیکشن کمیشن اس امیدوار کو تسلیم کرے جس کی بیوی اور بہن یہ سرٹیفیکیٹ دے کہ اس نے جائیداد میں بہنوں کو حصہ دیا ہے جو اپنی بہن کے ساتھ انصاف نہیں کرسکتا، وہ ملک کے ساتھ کیا انصاف کرے گا۔ دین اسلام کو دشمن کی نظر سے نہ دیکھیں بلکہ اسے خود پڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کچھ دہشتگرد غاروں میں اور کچھ ایوانوں میں بیٹھے ہیں، غاروں والے اسلحے کے زور پر اور ایوانوں والے پیسے کے زور پر اپنی مرضی عوام پر مسلط کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ٹرمپ بیان دے رہا ہے کہ پاکستان نے پیسہ لیا لیکن دہشتگردوں کے خلاف کاروائی نہیں کی، ٹرمپ خود سب سے بڑا دہشتگرد ہے کیونکہ امریکہ نے لیبیا، شام، عراق اور دیگر ممالک کو تباہ کیا ہے، بدقسمتی سے حکومتوں نے 11 ارب ڈالر کے لیے اپنی پالیسی بدلی جبکہ دہشتگردی کی اس جنگ میں 118 ارب ڈالر خرچ ہوئے، ان حکمرانوں کی وجہ سے امریکہ کی عدالت میں ایک وکیل نے کھڑے ہو کر کہا کہ پاکستان دو ڈالر کے لیے اپنی ماں بیچ دیتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ روشن خیالی کے نام پر پاکستانیوں کے ساتھ فراڈ اور دھوکہ کیا جا رہا ہے، میری خواتین سے گزارش ہے کہ وہ فطرت کے ساتھ چلیں، فطرت کے مطابق زندگی گزاریں گے تو تندرست رہیں گے، پاکستان چند صوبوں، قومیت کا مجموعہ نہیں ہے یہ ایک مقدس امانت ہے، ہماری بہنوں، بیٹیوں اور اباﺅ اجداد نے لبرل ازم اور سیکولرازم کے لیے ہجرتیں نہیں کی اور اپنے بچوں کو قربان نہیں کیا بلکہ کلمے کی بنیاد پر ہجرت کی اور ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان بنایا گیا۔ پاکستان کو معاشی کرپشن نے نہیں بلکہ نظریاتی کرپشن نے دو لخت کیا، ہمیں معاشی نظریاتی اور اخلاقی کرپشن کے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ آج معاشرے میں خواتین پاکستان کے لیے سوچتی بھی ہیں اور اسکی ترقی میں کردار بھی ادا کر رہی ہیں، ایک انگریز خاتون مصنف نے لکھا ہے کہ پاکستان کو عورت نے بچایا ہے۔ عورت سے خاندان اور معاشرے بنتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آدم علیہ السلام کا تذکرہ ہوتا ہے تو ان کے ساتھ بی بی حوا کا تذکرہ ضرور ہوتا ہے، کائنات مرد اور عورت دونوں سے مکمل ہوتی ہے۔ اسلام کے بارے میں پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ وہ خواتین کو انکے حقوق نہیں دیتا جو کہ بالکل غلط ہے، اسلام پورا سال ماں باپ کی خدمت کا موقع دیتا ہے جبکہ مغرب میں صرف ایک دن مخصوص کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ امریکہ ناقابل تسخیر نہیں ہے، امریکہ نے ویتنام اور کمبوڈیا میں شکست کھائی اور افغانستان میں بھی اپنی شکست تسلیم کر لی ہے، پہلے لوگ کہتے تھے کہ روس کو شکست امریکہ کی وجہ سے ہوئی ہے مگر اب 17 سال بعد افغانستان میں امریکہ کو شکست ہوئی ہے، پاکستان میں اسلامی حکومت ضرور قائم ہو گی، 8 لاکھ نوجوانوں نے کے پی کے اور 9 لاکھ ستر ہزار نے پنجاب میں جے آئی یو کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا، ہماری خواہش ہے کہ اگلے مرحلے میں جماعت اسلامی کی خواتین ونگ کا بھی اسی طرح ایک الیکشن ہو تاکہ وہ فعال ہو کر خوشحال اور اسلامی پاکستان میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔