مشترکہ حکمت عملی سے ہی کراچی کو اُس کا حق دلوایا جاسکتا ہے
کراچی کی آبادی 4 کروڑ سے زیادہ ہے ، فاروق ستار
کراچی: تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مردم شماری میں اپنا کردار ادا کریں
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کی آبادی 4 کروڑ سے زیادہ ہے۔
بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فروق ستار نے کہا کہ افسوس ہے کہ سیاست اور انتخاب کےلیے ساری جماعتیں سرگرم ہوتی ہیں لیکن مردم شماری میں کوئی سیاسی جماعت سرگرم نہیں، کراچی کے 16 ہزار بلاک میں آبادی کم شمار کرنے کی کوشش کے پیچھے مذموم مقاصد ہوسکتے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ قبل از وقت سنگین خدشات اور تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں کہ غلط نتائج نہ ہم مانیں گے نہ عوام، تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مردم شماری میں اپنا کردار ادا کریں کیوںکہ مشترکہ حکمت عملی سے ہی کراچی کو اُس کا حق دلوایا جاسکتا ہے، میئر بننے کی ریس لگا کر کراچی کا بھلا نہیں ہوگا اور نہ ہی ایک دن کی ہڑتال کی کال دینے سے ملک میں لگی مہنگائی کی آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے علاوہ کوئی ایک سیاسی جماعت مردم شمار میں عوام کی رہنمائی کیلئے مہم نہیں چلا رہی۔ 2017 کی بوگس اور جھرلو مردم شماری میں کراچی کے ساتھ بدترین زیادتی کی گئی جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے بھرپور احتجاج اور پرزور مطالبے پر قبل از وقت نئی 17 ویں مردم شماری کا انعقاد کیا گیا ہے،
ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ کراچی سے مخلصی کی دعویدار سیاسی جماعتیں میدان عمل میں آتیں کیوں کہ درست مردم شماری کے بغیر کراچی کو اُس کا حق دلوانا ناممکن ہے مگر نہ جماعت اسلامی نہ پی ٹی آئی اور نہ ن لیگ کو اس معاملے میں سنجیدہ پایا گیا جبکہ پیپلز پارٹی کا تو کسی عوامی مسئلے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ابھی بھی منفی سازش کے تحت 16 ہزار بلاکس میں گڑبڑ کر کے ڈیڑھ کروڑ سے دو کروڑ آبادی ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یعنی کم از کم ایک کروڑ کی ڈنڈی ماری جارہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے گنتی میں دوبارہ گڑبڑ نہ کی جائے تمام بلاکس درست گنے جائیں، کراچی کے 16 ہزار بلاک میں آبادی کو کم شمار کرنے کے پیچھے مذموم مقاصد ہوسکتے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے متعلقہ سرکاری افسران، چیف سینسس کمشنر، حکومتی وزرا اور بالخصوص وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ کراچی میں رہنے والا کمانے والا ہر فرد جو کسی بھی لسانی اور مذہبی اکائی سے تعلق رکھتا ہو اُسے گنا جائے۔میری شہر کراچی کے ہر طبقے سے درخواست ہے کہ آپنے آپ کو لازمی گنوایں تاکہ اس شہر کو اسکا حصہ مل سکے اور آپ کو آپ کے خاندان کے ہر فرد کو وہ تمام تر سہولیات میسر آسکیں جو آپ کا بنیادی حق ہے۔
ڈسٹرکٹ ایسٹ کے دفتر سے شکایت آرہی ہے کہ شمار کنندگان کو کہا جارہا ہے کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کو شمار نہ کیا جائے اورساتھ ہی سسٹم کی خرابی کی وجہ سے خود شماری دو روز کی تاخیر کا شکار رہی ہے جس پر گہری تشویش ہے، متعلقہ ذمہ داران اس بات کا نوٹس لیں، عوام الناس کو یہ اختیار ہونا چاہیے کہ وہ مردم شُماری کا اپنا فائنل رزلٹ خود دیکھ سکیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام ڈیٹا ویب سائٹس پر اپلوڈ کیا جائے۔
فاروق ستار نے کہا مختلف کور کمانڈرز، سیاسی جماعتوں کے اکابرین، بڑے بڑے اداروں نے مختلف ادوار میں کراچی کی آبادی کو تین کروڑ سے زیادہ کوڈ کیا ہے، جب قومی سطح پر کراچی کی آبادی کو تسلیم کیا جاتا ہے تو اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مردم شماری میں بھی کراچی کی آبادی کا درست اندراج ہو، تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مردم شماری میں اپنا کردار ادا کریں کیوںنکہ مشترکہ حکمت عملی سے ہی کراچی کو اُس کا حق دلوایا جاسکتا ہے۔