ٹرمپ کے بیان کیخلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اسلام آباد: قومی اسمبلی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف دھمکی آمیز بیان کے خلاف مشترکہ قرارداد منظور کرلی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر خزانہ خواجہ آصف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور جنوبی ایشیاء سے متعلق نئی پالیسی پر مذمتی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی افواج نے دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کا ارادہ کیا اور قربانیاں دیں، حکومت کے موثر اقدامات کی وجہ سے ملک میں دہشتگردی کم ہوئی۔ امریکی جنگ سے پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا، امریکی صدر ٹرمپ اور جنرل نکلسن کے بیان دھمکی آمیز ہیں، قومی اسمبلی 21 اگست کی امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسی مسترد کرتی ہے۔ ایوان کوئٹہ اور پشاور میں طالبان کی موجودگی کادعوی بھی مسترد کرتا ہے۔ جنوبی ایشیاپر نئی امریکی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں۔ پوری قوم اس وقت ایک پیج پر ہے۔ ایوان نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے انڈیا کو افغانستان میں مزید کردار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم ٹرمپ پالیسی کے خلاف متحد ہے۔ قومی اسمبلی نے افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان دہشتگردی کے خلاف پاکستانی افواج کی قربانیوں کا اعتراف کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان ذمے دار ایٹمی قوت ہے جو مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام رکھتا ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 70 ہزار افراد شہید ہوئے۔ پاکستان کو 123 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، یہ قربانیاں نظر انداز کی گئیں۔ مسلح افواج نے جو قربانیاں دیں، جوجنگ کر رہے ہیں امریکا نے اسے بھی نظر اندازکیا۔ ایوان نے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی طرف سے بھارت کو بالادست قوت بنانے سے خطہ عدم استحکام سے دوچار ہوگا۔