سینیٹ کے پلیٹ فارم سے بات چیت کا آغاز کرسکتے ہیں، احسن اقبال
حکومت نے تحریک انصاف کو گرینڈ ڈائیلاگ کی پیشکش کردی ہے،تاکہ انتخابی مرحلے کے بعد نیا تنازعہ کھڑا نہ ہو۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ حکومت سینیٹ کے پلیٹ فارم سے تحریک انصاف کیساتھ بات چیت کا آغاز کرسکتی ہے،چیئرمین سینیٹ مذاکرات کےلیےاہم کردار اد اکرسکتےہیں۔
انہوں نے کہاملک کوسیاسی استحکام کی ضرورت ہے،سب کوملکربیٹھنا ہوگا،آزاد اورشفاف الیکشن کیلئے اصلاحات پرمشاورت ہوسکتی ہےتاکہ انتخابی مرحلے کے بعد نیا تنازعہ کھڑا نہ ہو،پی ٹی آئی آمادہ ہوتوانتخابی اصلاحاتی پرمشاورت ہوسکتی ہے۔
انکا کہنا تھاملک کا سیاسی بحران عدلیہ کے کنڈکٹ کی وجہ سےہے،سپریم کورٹ نےالیکشن کا فیصلہ عجلت میں دیا،سپریم کورٹ نےتمام اسٹیک ہولڈرزکوسننےکےبعد فیصلہ دینا تھا، سکیورٹی اورمعاشی صورتحال سےزیادہ اہم چیزوفاق ہے۔
انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ضمانتوں کی درخواستوں سےپہلےبینچ ٹوٹ جاتےتھے،عمران خان اورپی ٹی آئی نےکون سی سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے؟تاریخ میں کوئی مثال ہے کہ کسی سائل کےلیے8بجےتک عدالت کھلے؟ پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت بچانےکیلئےآئین کو’’ری رائٹ‘’کردیاگیا۔
انہوں نے کہا عمران خان نےاسمبلیاں توڑ کرنظام پرسیاسی خودکش حملہ کیا،ابھی الیکشن ہونےسےپنجاب کووفاق پرویٹوپاورحاصل ہوجائےگی،پنجاب کےالیکشن6ماہ پہلےہوں گےتواس کاقومی اسمبلی پراثرہوگا،فیصلےسےپنجاب حکومت ہی فیصلہ کرےگی کہ قومی اسمبلی میں کون جیتےگا۔
وفاقی وزیر نے کہا عمران خان نے خود فیصلہ کیاتھا کہ انتخابات نئی مردم شماری پرہوں گے،تاہم نئی حلقہ بندیاں اگست2023میں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کی قیادت نےصعوبتیں کاٹی ہیں،عمران خان کوتو ابھی تک کسی نےپھول بھی نہیں مارا۔
انکا کہنا تھاہم فوج کیخلاف نہیں،سیاست میں فوج کےکردارکیخلاف ہیں ،آرمی چیف اور فوج کو نشانہ بنایاجارہاہے،نوجوانوں میں فوج کےخلاف زہرگھولاجارہا ہے،پاکستان کےدشمنوں کوتوکچھ کرنےکی ضرورت ہی نہیں،پی ٹی آئی کا میڈیا سیل فوج کےخلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔
احسن اقبال نے کہا حکومت نےعمران خان کی آئی ایم ایف سےطے کردہ ساری شرائط پوری کردی ہیں ،ہم نےخودپرسارا بوجھ لےکرآئی ایم ایف کی شرائط پوری کیں،اب آئی ایم ایف والےکہتےہیں دوست مماملک گارنٹی دیں،جب بھی کوئی کرائسزہو اس میں سلورلائننگ ہوتی ہے۔دوست ممالک کی امداد اور آئی ایم ایف سےنکلنےکیلئےایمرجنسی پرکام کرنےکی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہالاہورجیسے واقعات پاکستان سےانویسٹرزکوبھگانےکیلئےکافی ہیں،جو رویہ دیکھنےمیں آرہا ہےاس کی مذمت کی جانی چاہیے۔
پاکستان اورچین کے تعلقات پران کا کہنا تھاسی پیک سےملک میں29ارب ڈالرکی سرمایہ کاری آئی،سی پیک سےپاکستان اورچین ایک ساتھ جڑگئےتھے،سی پیک سےپہلےپاک،چین دوستی معاشی میدان میں کمزورتھی،سی پیک میں کرپشن کےالزامات لگے، جس کی وجہ سے چینی سرمایہ کارچلےگئے۔
انہوں نے کہا ہمیں اپنی ایکسپورٹس کو دگنا یا تین گنا بڑھانا ہوگا،75سال میں ہم اپنی ایکسپورٹس میں اضافہ نہیں کرسکے۔
احسن اقبال نے کہا ہمارےہاں کسی حکومت کو10سال کا وقت نہیں ملا،بھارت میں بی جےپی اورکانگریس کی حکومتوں نے10،10سال پورےکیے،1991 میں نواز شریف حکومت نے کچھ چیزیں کیں، آج انہیں چھوا نہیں گیا۔