نیب نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کیخلاف چار ریفرنسز دائر کردئیے
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں 4 ریفرنسز دائر کرا دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، نیب نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کو شریف خاندان کے خلاف 4 ریفرنسز دائر کرا دیئے ہیں۔ نیب ترجمان کے مطابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں اپنی زیر نگرانی ریفرنسز جمع کرائے۔ ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے خلاف جمع کرائے گئے 4 ریفرنسز میں ہر ریفرنس 6 ہزار صفحات پر مشتمل ہے اور ہر ریفرنس کے ساتھ پاناما جے آئی ٹی رپورٹ بھی منسلک کی گئی ہے۔
رجسٹرار احتساب عدالت نے ریفرنسز وصولی کی تصدیق کردی ہے اور ریفرنسز دائر ہونے کے بعد سکروٹنی کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے۔ نیب پراسیکیوشن ونگ کی جانب سے جمع کرائے ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے بچے حسن، حسین اور مریم نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر اور سمدھی اسحاق ڈار کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف 4 ریفرنسز میں مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں جن میں نوازشریف کے خلاف 3 ریفرنسز میں نیب کی سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے، نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے غیرقانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے، نیب راولپنڈی نے ریفرنسز میں دفعہ 9 اے کی تمام 14 ذیلی دفعات کو شامل کیا گیا ہے اور سیکشن 9 اے کی دفعات کے تحت سزا 14 سال قید مقرر ہے۔
نوازشریف کے سمدھی اور موجودہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف جمع کرائے گئے ریفرنس میں سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے، دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال قید مقرر ہے جبکہ عوامی نمائندوں کے لئے سزا کے بعد تاحیات نااہلی بھی ہوتی ہے۔ نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازشریف پر جعلی دستاویزات دینے پر الگ سے شیڈول 2 کا حوالہ دیا گیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کو نقصان پہنچانے کی دفعہ 131 اے بھی شامل کی گئی ہے جس کی سزا 3 سال قید ہے۔