Featuredپنجاب

چاروں صوبوں میں نگران حکومتوں کی موجودگی میں ہی شفاف انتخابات ہوسکتے ہیں، خرم دستگیر

وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت ان انتخابات کو شفاف بنانا چاہتی ہے ، اگر55 فیصد آبادی والے صوبے میں پہلے انتخابات ہوتے ہیں تو پھر شفافیت نہیں رہے گی اور پنجاب کا نتیجہ باقی صوبوں کو ایک طرف جھکائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ نہ ہی ہم نے پریذائڈنگ افسران کو اغوا کیا نہ الیکشن پراسس کو سست کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں آئینی و معاشی بحران ہے اور نواز شریف کو نااہل کر کے ایسی زہریلی فصل بوئی گئی جسے آج کاٹ رہے ہیں۔ انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ 2018کے سینٹ کے انتخابات میں ن لیگ کے امیدواروں سے نشان چھین لیا گیا۔ اس وقت دو صوبوں میں انتخابات نئی انارکی کو جنم دینگے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چاروں صوبوں میں نگران حکومتوں کی موجودگی میں ہی شفاف انتخابات ہوسکتے ہیں، پی ڈی ایم کو گزشتہ عام انتخابات میں 68فیصد ووٹ ملے ۔ انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ اس وقت آئینی بحران کا حل صرف فل کورٹ ہے کیونکہ آئین کی تشریح سپریم کورٹ نے کرنی ہے۔ ہماری عدالتوں سے استدعا ہے کہ برابری کا سلوک کیا جائے ، نواز شریف کو ایک زبردستی اثاثہ ثابت کر کے نااہل کیاگیا، اگرنواز شریف کیلئے ایسا فیصلہ ہوا تو بعد میں آنے والے وزیر اعظم پر اطلاق ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بیک وقت چاروں صوبوں میں انتخابات کے انعقاد کی قرارداد پاس ہوئی ہے، ہم اکتوبر میں عام انتخابات کی طرف جارہے ہیں 2023کے عام انتخابات 2018 کی طرح نہیں ہونے چاہیے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت تناو اور آئینی بحران ملکی مفاد میں نہیں، چیف جسٹس کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنرز کو چیئرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے مدد مانگنا پڑی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ عمران خان نے چار سال میں 90فیصد قرض بڑھایا ، پبلک ڈیٹ میں 76فیصد اضافہ ہے جسکی ادائیگی دفاعی بجٹ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے مشکلات کے باوجود ساڑھے دس ارب ڈالر واپس کیے، 2018 میں گندم وافر تھی 2022، میں اربوں ڈالر کی گندم درآمد کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف سے زہریلا معاہدہ اور عمران خان مہنگائی کا گہرا کنواں کھود کر گئے۔ عمران خان کے دور میں سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور انکے چار سالہ دور میں مافیا گردی رہی جسکا خمیازہ آج بھگت رہے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close