یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
کراچی: حکومت پاکستان سفارتی تعلقات کے ذریعے سعودی حکومت سے جنت البقیع کی فوری تعمیر کا مطالبہ کریں۔
انہدامِ جنت البقیع کا مسئلہ کسی ایک مسلک کا مسئلہ نہیں بلکہ دنیا میں موجود تمام عاشقان اہلِ بیتؑ و صحابہ کرامؓ کے جذبات کا مسئلہ ہے۔
کراچی پریس کلب پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن طالبات کی جانب سے انہدام جنت البقیع کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ا س موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ سن 1925ء میں اہل بیت رسولؑ اور جلیل القدر صحابہ کرامؓ کے مزارات کو منہدم کیا گیا جس کے باعث مسلمانان عالم کے اندر غم و غصہ کی فضا پھیلی، انہدامِ جنت البقیع کا مسئلہ کسی ایک مسلک کا مسئلہ نہیں بلکہ دنیا میں موجود تمام عاشقان اہلِ بیتؑ و صحابہ کرامؓ کے جذبات کا مسئلہ ہے، اس المناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تعمیرِ جنت البقیع میں اپنا مؤثر اور مثبت کردار ادا کرے، اہلِ بیتؑ و صحابہؓ کی قبور کی بےحرمتی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی، بیدار ملتِ اسلام کو ان عظیم ہستیوں کے مزارات اور قبور کی حفاظت بھی کرنی پڑی تو صفِ اول میں اپنی جانوں اور خون کا نذرانہ دیں گے لیکن مزارات و قبور پر آنچ نہیں آنے دیں گے، فقط جنت البقیع کی فی الفور تعمیر ہی اس غم و غصے کا واحد حل ہے۔
مقررین نے سعودی عرب اور ایران دوستی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملتِ اسلامیہ کی دو بڑے بازؤں میں باہمی اتحاد و اتفاق تفرقہ بازی پھیلانے والوں کے منہ پہ طمانچہ ہے، مملکتِ خداداد پاکستان نے بھی ازل سے اتحاد کی کوشش کی ہے اور ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے، دنیا بھر کے مسلمان اگر آپس میں اتفاق برقرار رکھیں تو ملتِ اسلام دنیا میں کامیاب ترین جماعت کی صورت میں ابھرے گی اور مسئلہ فلسطین اور کشمیر بآسانی حل ہوجائیں گے۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین سمیت بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر جنت البقیع اور جنت المعلیٰ میں موجود اہل بیت رسولؑ اور صحابہ کرامؓ کے مزارات مقدسہ کی از سر نو تعمیر کا مطالبہ کیا گیا تھا۔