آئینی حقوق دینے کا وعدہ پورا کرینگے، برجیس طاہر
گلگت: وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے گلگت بلتستان کی آئینی حقوق دینے کا وعدہ کیا ہے اور وفاقی حکومت آئینی کمیٹی حقوق دینے کا وعدہ پورا کریگی اس سلسلے میں آئینی کمیٹی کا اجلاس پندرہ ستمبر کو اسلام آباد میں طلب کیاگیا ہے بدھ کے روز گلگت میں گلگت بلتستان کونسل کے کیمپ آفس کے افتتاحی تقریب سے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جھوٹ کی سیاست نہیں کرتے اور آئینی حقوق کا مسئلہ اپنے دور حکومت میں حل کرینگے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ گلگت بلتستان کے عوام کے لئے سب زیادہ فائدہ مند منصوبہ ثابت ہوگا دیامر بھاشا ڈیم گلگت چترال روڈ جیسے بڑے منصوبے سی پیک میں شامل کیا ہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لئے منظور شدہ منصوبوں پر مکمل عمل درآمد ہوگا اور یہ خطہ معاشی ٹائیگر بننے گا جو لوگ الزام لگاتے تھے کہ گلگت بلتستان سکردو روڈ نہیں بنے گا اب کان کھول کر سن لیں ہم نے گلگت سکردو روڈ پر کام شروع کرایا ہے بلتستان یونیورسٹی بھی قائم کی جا رہی ہے ہم تمام وعدے پورے کر رہے ہیں۔ گلگت بلتستان میں مزید تین اضلاع بنایا ،گلگت بلتستان حکومت وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کے قیادت میں ترقی کررہا ہے دو سالوں میں یہاں نوکریاں نہیں بکی ہم نے لوٹ کھسوٹ ختم کردیا ہے ہر محکمہ میں شفافیت کو یقینی بنائینگے انہوں نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ میں دس ارب روپے کی کرپشن تھی جس کی انکوائری چل رہی ہے مسلم لیگ ن اقتدار میں آنے کے بعد میں نے پیپلزپارٹی کے گورنر اور وزیراعلیٰ اور اراکین اسمبلی اور کونسل کے ساتھ بھی کام کیا ہے کونسل ممبران کے حوالے سے افواہ تھی کہ وہ جیتنے کیلئے ایک ووٹ کی قیمت تیس سے چالیس لاکھ روپے میں خریدتے ہیں مسلم لیگ ن نے کونسل الیکشن میں ووٹ بھیجنے کے عمل کا خاتمہ کیا گلگت بلتستان میں فوج کی نگرانی میں پہلی مرتبہ شفاف انتخابات ہوئے کونسل انتخابات کے بعد یہاں کے ممبران کونسل کا مطالبہ تھا کہ کونسل کیمپ آفس گلگت میں بنایاجائے تاکہ اپنے ترقی سکیموں کی خود نگرانی کریں ،ہم نے کیمپ آفس بھی بنایا میں دس ماہ گورنر گلگت بلتستان بھی رہا ہوں میں نے گلگت بلتستان کا نام کبھی استعمال نہیں کیا اور اس دوران میں نے تنخواہ بھی نہیں لی گلگت بلتستان کو پاکستان کا ٹائیگر بنانا چاہتے ہیں ہمارے دور حکومت سے پہلے یہاں کرپشن کا سیلاب آیاتھا پچھلی دورحکومت کے 100 نامکمل منصوبے حفیظ الرحمن نے مکمل کرائے گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں بے شمار خزانے چھپے ہوئے ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گلگت بلتستان کونسل سٹیڈنگ کمیٹی کے چیئرمین اشرف صدا نے کہا کہ جب ہم آئے تھے تو کونسل کی حالت خراب تھی گلگت میں ممبران کونسل کو بیٹھنے کی جگہ نہیں تھی ہم نے برجیس طاہر سے بات کی تو انہوں نے فوراً کیمپ آفس قائم کردیا ہمارے بجٹ میں سو فیصد اضافہ کیا گلگت بلتستان کونسل سیکرٹریٹ اسلام آباد میں زیر تعمیر ہے چھتالیس کروڑ لاگت سے بننے والی یہ عمارت چار سالوں میں مکمل ہوگی،سابق دور حکومت میں بیوروکریسی کا جو رویہ تھا وہ آج نہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مخالف سوچ کو کبھی برداشت نہیں کرینگے مضبوط پاکستان مضبوط گلگت بلتستان کی حمایت ہے ۔وفاقی وزیربرائے امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر نے کہاہے کہ ہم مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کے وژن کے مطابق گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں کو آگے لے کر جائیںگے۔ ہم نے جھوٹ کی سیاست کو کبھی پروان نہیں چڑھایا ہے ۔ہماری حکومت سے پہلے یہاں نوکریاں بکتی تھیں۔اب وہ سلسلہ روک چکا ہے ،موجودہ حکومت نے دوسال کے قلیل عرصے میں علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے ریکا رڑ ساز کام کئے ہیں ۔ہم نے گلگت بلتستان میں تین نئے اضلاع بنائے ہیں۔ سکردو روڑ پر کام شروع ہوچکا ہے بلتستان میں الگ یونیورسٹی کا قیام عمل لایا جارہاہے ،میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لایا جارہاہے،انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے احکامات کے روشنی میں گلگت بلتستان میں شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرینگے،انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان میں آئینی اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی کو دوبارہ بنایاگیا ہے ،آج اس کمیٹی کا اجلاس ہوگا،ہم اس معاملے کو حل کرنا چاہتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوںنے گلگت بلتستان کونسل کے آفس کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا،اس سے قبل جی بی کونسل کے ممبر و قائمہ کمیٹی کے چیئر مین اشرف صدا نے اپنے خطبہ استقبالہ میں کہا کہ علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے وفاقی وزیر برجیس طاہر نے جو دلچسپی لے لی ہے اس پر ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ،جی بی کونسل کا بجٹ موجودہ دو ر میں ان کی کوششوں سے 150فیصد بڑا اور ہر ممبر کا بجٹ5کرورڑ کردیا گیاہے جس سے ترقی کی موجودہ رفتار مزید تیز ہوگی۔وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں ملک بھر سے ادیبوں اور شعراء کو یکجا کرکے حقیقی پاکستان کا تصور پیش کیا ہے ۔ زندہ قوموں کی نشانی ہے کہ وہ اپنے ثقافت اور زبان سے محبت رکھتے ہیں ۔گلگت بلتستان میں ادبی میلے کا انعقاد اور لینگویج اکیڈیمی کا قیام قائد مسلم لیگ نوازشریف کے ویژن کی عکاسی ہے جنہوںنے اس علاقے سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اکادمی ادبیات میں نمائندگی سمیت جی بی کے زبانوں کو قومی دھارے میں لانے کے لیئے سنجیدہ اقدامات کیئے ۔وفاقی حکومت اس اثاثے کے ترویج و تحفظ کے لئے ہر قسم کا تعاون کریگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پہلے گلگت بلتستان ادبی میلے کے اختتامی روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہا کہ حکومتوں کے مقابلے میں قلم کار مضبوط اور وسیع حلقہ اثر رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ دنیا میں سقراط اور افلاطون جیسے نام صدیوں بعد بھی زندہ ہیں بدقسمتی سے ہمارا معاشرہ کتاب اور قلم دوستی سے دور ہوتا جارہا ہے ۔ایسے موقع پر گلگت بلتستان میں ادبی میلے کا انعقاد نہ صرف کتاب دوستی کا راستہ دکھا رہا ہے بلکہ اس علاقے کے زبانوں کے تحفظ اور ترویج کے لئے بھی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بحیثیت وفاقی وزیراس بات کی یقین دہانی کراتا ہوں کہ اکیڈیمی کے قیام سمیت ادبی اور ترقیاتی پروگراموںمیں وفاقی حکومت میں اس علاقے کے نمائندے کے طور پر بات کروںگا۔2روزہ ادبی میلے کے اختتامی تقریب کے پہلے سیشن میں مختلف مقالہ جات پیش کئے گئے جن میں زبیر توروالی نے خطرات میں گھری زبانوں ، شمس محمد مہمند نے مادری زبان و ادب سمیت ڈاکٹر اباسین یوسفزئی اور ڈاکٹر صغریٰ صدف نے بھی مقالہ پیش کئے جبکہ دوسرے سیشن میں ملک بھر سے آئے ہوئے شعراء سمیت مقامی شاعروں نے اپنی شاعری سنائی اور حاضرین سے خوب داد وصول کی جن میں نامور شاعر انور شعور ، خالد شریف ، رحمان فارس ، ڈاکٹر صغریٰ صدف ، اباسین یوسفزئی جبکہ مقامی شعراء میں سینئر وزیر اکبر تابان ، ظفر وقار تاج ، عنایت اللہ شمالی ، جمشید خان دکھی ، امین ضیاء ، عبدالخالق تاج ، فدا علی ایثار ، فیض اللہ فراق ، زیشان مہدی سمیت بڑی تعداد میں شعراء نے اپنا کلام سنایا ۔ ادبی میلے کے اختتام پر سیکریٹری برقیات ظفروقار تاج نے بتایا کہ اس تاریخی میلے کا کامیابی سے انعقاد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ گلگت بلتستان کی عوام ادب اور علم دوست ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شاندار تقریب میں تعاون کرنے پر ہم قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی انتظامیہ و طلبائ، میڈیا کے نمائیندوں، گلگت بلتستان کی عوام اور تمام اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جن کے ٹیم ورک کے باعث یہ شاندار میلے کامیابی سے اپنے اختتام کو پہنچا۔