تحریک انصاف کی مزید 3 بڑی وکٹیں گر گئی
بلوچستان سے سینیٹر عبدالقادر نے بھی تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اعلان کردیا
اسلام آباد: ملیکہ بخاری، مسرت جمشید، جمشید چیمہ نے بھی تحریک انصاف سے راہیں جدا کرلیں
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری، مسرت جمشید، جمشید چیمہ نے بھی 9 مئی کے پرتشدد کے واقعات پر پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
مسرت جمشید اور جمشید چیمہ نے سیاست اور پی ٹی آئی چھڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم میاں بیوی نظریاتی سیاسی لوگ ہیں اور کوشش کی کہ ہمیشہ جمہوریت کے لیے کام کریں، مگر فوج کے خلاف جو کام ہوا اور قیادت کو نشانہ بنایا گیا وہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔
جمشید چیمہ نے کہا 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہئے، جناح ہاؤس پر حملے نہیں بلکہ صرف احتجاج کا پلان تھا۔ سیاست کو چھوڑ رہے ہیں جو کہ ہمارے لیے آسان کام نہیں تھا۔
قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملیکہ بخاری نے کہا کہ پارٹی چھڑوانے کیلئے کسی نے کوئی زور زبردستی نہیں کی، 9 مئی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہوں، اسکی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے، جلاؤ گھیراؤ اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث شرپسندوں کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
ملیکہ بخاری نے کہا تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اعلان کرتی ہوں اور تمام پارٹی عہدوں سے استعفیٰ دے رہی ہوں، بطور وکیل نظام انصاف کی بہتری کے لیے کام جاری رکھوں گی۔
دوسری جانب بلوچستان سے تحریک انصاف کے سینیٹر عبدالقادر نے بھی آج باضابطہ طور پر تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اعلان کردیا، عبدالقادر بلوچستان سے 2021 میں آزاد حیثیت سے سنیٹر منتخب ہوئے تھے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عبدالقادر کا کہنا تھا کہ جناح ہاؤس، کورکمانڈر ہاؤس اور آرمی تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتا ہوں، میں تحریک انصاف کے بجائے آزاد حیثیت سے ایوان میں بیٹھوں گا۔