ایشیا کپ: بھارتی بورڈ تاحال پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت پر اَڑا ہوا ہے
ایشیا کپ کی میزبانی کے معاملے پر حتمی فیصلہ ایشین کرکٹ کونسل کی ایگزیکٹو باڈی کرے گی۔
بی سی سی آئی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کی پاکستانی تجویز کو ماننے سے مستقل انکار کے ساتھ بھارتی بورڈ مکمل طور پر کسی غیر جانبدار مقام پر ایونٹ کے انعقاد پر بضد ہے۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ہائبرڈ ماڈل کی پاکستانی تجویز سے متعلق حتمی فیصلہ اب ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی ایگزیکٹو باڈی کرے گی ۔
اس حوالے سے ایشین کرکٹ کونسل کے ایک رکن نے بتایا کہ بھارتی بورڈ ایشیا کپ کی میزبانی کے حوالے سے اب تک کسی بھی فیصلے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے، جس کے بعد حتمی فیصلہ اے سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
ایشین کونسل کے رکن کے مطابق سری لنکا، بنگلادیش اور افغانستان کی جانب سے پہلے ہی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو تصدیق کی جا چکی ہے کہ انہیں پاکستان میں کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں، لیکن بھارتی بورڈ تاحال پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت پر اَڑا ہوا ہے اور اسی وجہ سے ڈیڈلاک تاحال برقرار ہے، جس کی وجہ سے حتمی فیصلہ اے سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا، جس میں جے شاہ کو بھی طلب کیا جائے گا۔
اے سی سی رکن کا مزید کہنا تھا کہ ہائبرڈ ماڈل کی حمایت نہیں کی جاتی تو معاملے کا کوئی درمیانی راستہ نکالنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایونٹ میں 6 ممالک کھیل رہے ہیں تو ان 19 ملکوں کا کیا ہوگا جو یہ ٹورنامنٹ نہیں کھیل سکیں گے؟ جب وہ ٹورنامنٹ کا حصہ ہی نہیں رہیں گے تو کس بنیاد پر اس معاملے میں اپنی حمایت ظاہر کر سکتے ہیں؟
ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے اب تک 2 غیر جانبدار مقامات کی تجویز سامنے آ چکی ہے، جن میں سری لنکا اور متحدہ عرب امارات شامل ہے تاہم ایشین کرکٹ کونسل بورڈ کے کئی ارکان امارات میں شدید گرم موسم کے باعث اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹورنامنٹ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کی تجویز دی تھی۔ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کے پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل کے مطابق پہلے صرف بھارت کے مقابلے پاکستان سے باہر کرانے کا کہا گیا، پھر چند روز بعد ابتدائی 4 کے سوا دیگر میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی تجویز دی گئی، تاہم بھارت تاحال اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے، جس ایونٹ کے انعقاد میں بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہا ہے۔