جنہوں نے ہمارے فوجیوں کو مارا، کیا ہم ایسی قوم کے ساتھ کھیلنا چاہیں گے؟
ہندو انتہا پسند تنظیم کے رہنما سندیپ پانڈے نے پاک بھارت ورلڈکپ 2023 میچ پر سوالات اٹھادیئے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے رہنما سندیپ دیش پانڈے نے 2023 ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے ہمارے فوجیوں کو مارا، کیا ہم ایسی قوم کے ساتھ کھیلنا چاہیں گے؟، جب ایسے میچ ہوتے ہیں تو شائقین اپنے جھنڈے لے کر آتے ہیں، کیا ہمیں یہ برداشت کرنا چاہیے؟۔
ایم این ایس ہندو انتہا پسند جماعت کی بنیاد بال ٹھاکرے کے بیٹے راج ٹھاکرے نے رکھی تھی، یہ پارٹی “ہندوتوا” کے نظریے پر چلتی ہے جبکہ مسلمانوں اور پاکستان سے شدید اختلافات رکھتے ہیں۔
ہندوتوا نظریے کی حامی جماعت نے گزشتہ برس مہاراشٹر میں سنیما ہال مالکان کو پاکستانی فلم “دی لیجنڈ آف مولا جٹ” کی نمائش کے خلاف بھی پُر تشدد مظاہرے کیے تھے۔
قبل ازیں آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کیلئے پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کے باعث ممبئی میں اپنا میچ کھیلنے سے انکار کردیا تھا جبکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل حکام کو بھی اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔
قومی ٹیم سیمی فائنل کیلئے بھارتی ٹیم کوالیفائی کرتی ہے تو وہ ممبئی میں اپنا ناک آؤٹ میچ کھیلے گا جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیمی فائنل میچ کی صورت میں کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں ہونے کا امکان ہے۔
دیش پانڈے اور ایم این ایس کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کی جڑیں تاریخی ہیں، ماضی میں بھی راج ٹھاکرے کے آنجہانی والد، بال ٹھاکرے کی قیادت میں ایک اور سیاسی جماعت، شیو سینا کے ملوث ہونے کے واقعات، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچوں میں خلل اور منسوخی کا باعث بنے ہیں۔
1991 میں شیوسینا کے کارکنوں نے بھارت میں پاکستان کی شیڈول ون ڈے سیریز سے قبل ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم کی پچ میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ 1999 میں شیوسینا کے حامیوں کے ایک گروپ نے نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم پر دھاوا بولا۔