بھارت افغانستان کے راستے پاکستان میں مداخلت کررہا ہے، خواجہ آصف
نیویارک: وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے اور اسی لیے پاک افغان سرحد پر مؤثر بارڈر مینجمنٹ ناگزیر ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق نیویارک میں ایشیا سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ اس خیال سے متفق ہیں کہ پاکستان کو شدت پسندی اور دہشت گردی کی باقیات کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہییں۔ بلاشبہ ہم نے غلطیاں کی ہیں لیکن صرف ہمیں مورد الزام ٹھہرانا ناانصافی ہے۔ امریکا کو سوویت یونین کے خلاف سرد جنگ جیتنے کے بعد خطے کو ایسے چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے تھا۔ اس کے بعد سے ہم جہنم میں چلے گئے اور آج تک اسی جہنم میں جل رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن و سلامتی کی ذمےداری پاکستان پر ڈالی نہیں جاسکتی اور نہ ہی اسلام آباد کابل میں قیام امن کا ضامن ہے، کئی افغان رہنما اپنے مفادات کے لیے پاکستان سے کشیدگی جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکا جنگ سے افغانستان میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔ سرحدوں کی دیکھ بھال کرنا سب سے ضروری ہے اور افغان حکومت کو اس پر توجہ دینی ہو گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے اور اسی لیے پاک افغان سرحد پر مؤثر بارڈر مینجمنٹ ناگزیر ہے، بھارت میں 66 سےزیادہ دہشت گرد تنظیمیں ہیں اور نریندر مودی اب تک گجرات سے باہر نہیں نکل سکے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں ایسے لوگ موجود ہیں جو بحران کی صورت میں پاکستان اور خطے کے لیے ایک بوجھ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ہمارے پاس ان سے جان چھڑانے کے وسائل نہیں ہیں۔ حافظ سعید کی تنظیم کالعدم ہے اور وہ نظربند ہیں مگر میں آپ سے متفق ہوں کہ اس سلسلے میں ہمیں مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔