لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی۔
ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن اور کک بیکس وصول کرنے کے کیس میں نیب لاہور نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کو عدالت پیش کیا۔
احتساب عدالت نے چوہدری پرویزالہیٰ کے جسمانی ریمانڈ میں 29 اگست تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے تفتشی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ذاتی معالج اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کی پرویز الہی کی درخواست منظور کرلی۔
نیب نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ رپورٹ کے مطابق پرویز الہیٰ نے بطور وزیراعلیٰ اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خاص مقاصد کے لیے شریک ملزمان سے ملکر گجرات کے لیے 116 اسکیمیں منظور کرائیں ۔ اسکیموں کے ٹھیکے من پسند کنٹریکٹرز کو دیکر اپنے فرنٹ مین کے ذریعے کک بیکس لیے۔
دوران سماعت پرویز الہی کے وکیل نے بتایا کہ پرویزالہیٰ کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل اعلی عدالتوں میں زیر سماعت ہے ۔ پرویزالہیٰ کو نیب کے ریمانڈ پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں چوہدری پرویزالہیٰ نے بتایا کہ میں اور پی ٹی آئی فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فوج کی اس ملک کے لیے بڑی قربانیاں ہیں۔