لاہور: ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہینِ کمیشن معاملے کا حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا۔
الیکشن کمیشن میں جاری توہینِ کمیشن کی کارروائی کے خلاف سابق وزیراعظم کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف توہینِ الیکشن کیس کا حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی کارروائی جاری رکھے مگر حتمی فیصلہ نہ کرے ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کردیے اور درخواست کو فل بینچ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔
درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس وحید خان نے کی جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر سمیر کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے اپنے نوٹ میں لکھا ہے کہ اسی نوعیت کی دیگر درخواستیں فل بینچ میں زیر سماعت ہیں۔ لہٰذا یہ معاملہ بھی فل بینچ کے سامنے رکھ جائے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن کا 20 جون کا حکم نامہ چیلنج کیا گیا ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 10 کے تحت الیکشن کمیشن بھی ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کی طرح توہین عدالت کے اختیارات استعمال کررہا ہے ۔ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 10 آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے ۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے پاس ہے ۔ توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے ۔عدالت چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور الیکشن ایکٹ کا سیکشن 10 غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دے۔