شاہی فرمان پر سعودی سرکاری مفتیوں نے بھی خواتین کی ڈرائیونگ کو جائز قرار دےدیا
ریاض: شاہی فرمان کے بعد خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی سے متعلق سعودی سرکاری مفتیوں کے فتوے تک بدل گئے، اس سے قبل سعودی مفتیان نے خواتین کی ڈرائیونگ کو غیراسلامی قرار دیا تھا لیکن جیسے ہی پابندی ہٹنے سے متعلق شاہی فرمان جاری ہوا تو سرکاری مفتیوں کے فتوے بھی بدل گئے۔ نامور لکھاری تسنیم خیالی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں شاہ سلمان نے بالآخر شاہی فرمان کے ذریعے ملک میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دے دی اور خواتین کی ڈرائیونگ پر دہائیوں سے عائد پابندی ہٹا دی ہے، اقدام تو خوش آئند ہے، مگر اس فیصلے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کی ’’سینئرعلماء کونسل‘‘جس کی سربراہی سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کرتے آرہے ہیں، سعودی فرمانروا کے اشاروں کے ماتحت اور ان کے ہاتھا کا کھلونا ہے جو اپنے آقا کی مرضی کے مطابق حلال اور حرام کے فتوے جاری کرتی ہیں۔