خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت کے بعد سعودی عرب میں سنیما گھروں کی واپسی متوقع
ریاض: سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دیے جانے کے بعد اب مملکت میں سنیما گھر کھلنے کے امکانات بھی روشن ہو گئے ہیں۔ سعودی مفتی جلد اس حرام معاملے کو بھی شاہی حکومت پر جائز قرار دے دیں گے۔ سعودی گزٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سعودی سنیما کمیٹی کے چیئرمین فہد التمیمی نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ سعودی عرب میں 2017 کے آخر تک سنیما ہالز کھول دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ثقافت و اطلاعات میں کوئی ایسا قانون موجود نہیں جو سنیما ہالز کی مخالفت کرتا ہو۔
رواں برس اپریل میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین احمد الخطیب نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ سعودی عرب میں سنیما گھر بتدریج کھول دیے جائیں گے تاہم ایسا سرکاری سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات کے بعد ہو گا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں 70 کی دہائی میں بعض سنیما گھر موجود تھے جن پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور یہ پابندی اب تک عائد ہے تاہم رواں برس مملکت میں میوزیکل کنسرٹس کی مشروط اجازت دے دی گئی تھی۔ سعودی عرب نے وژن 2030 کے تحت ملکی ثقافتی منظر نامے میں تبدیلی کا عزم کر رکھا ہے۔