گلگت میں فورسز کی خدمات چہلم امام حسین پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے طلب کی گئی ہیں: مرتضی سولنگی
اسکردو: عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سی آر پی سی 1898 کی دفعہ 144 پورے خطے میں نافذ کی گئی۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے گلگت بلتستان میں پاک فوج کی تعیناتی کی تردید کردی۔
مرتضی سولنگی نے بیان میں کہا کہ محکمہ داخلہ گلگت بلتستان کے مطابق گلگت بلتستان میں صورتحال مکمل طور پر پرامن ہے، پاک فوج کی تعیناتی کے حوالے سے خبریں اور قیاس آرائیاں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔
مرتضی سولنگی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں تمام سڑکیں، تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے ہیں، آرمی اور سول آرمڈ فورسز کی خدمات چہلم امام حسین پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے طلب کی گئی ہیں۔
مرتضی سولنگی نے بتایا کہ جلوس کے راستوں اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی کے لیے ماضی کی طرح خصوصی اقدامات کیے گئے، عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سی آر پی سی 1898 کی دفعہ 144 پورے خطے میں نافذ کی گئی۔
In a statement released by the Home Department of Gilgit-Baltistan, it has been clarified that the situation in Gilgit-Baltistan is completely peaceful and the news and speculations circulating in media regarding the deployment of Pakistan Army are completely baseless.
All roads,…— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 3, 2023
علاوہ ازیں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی نے بھی بیان میں کہا کہ حالات پر امن ہیں اور فوج کو تعینات نہیں کیا گیا،
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اسکول، کالجز،مارکیٹیں اور تمام شاہراہوں کھلی ہوئی ہیں، فوج کو تعینات کرنے کا کوئی حکم نامی جاری نہیں کیا گیا،
چیف سیکرٹری نے بتایا کہ پاک فوج کے دستے چہلم کے جلوسوں کے موقع پر سیکورٹی دینے کیلئے تیار ہیں، گلگت بلتستان میں احتجاج ہوئے ہیں لیکن کہیں گولی نہیں چلی۔