دنیا

ترک انٹیلی جنس ایران کیساتھ ملکر کام کررہی ہے، رجب طیب اردغان

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ ترکی، ایران اور عراق نے کچھ فیصلے کیئے ہیں اور ان پر قائم ہیں، کردستان کا ریفرنڈم غیرقانونی تھا، ہم ایران کے ساتھ مل کر بغداد کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ رجب طیب اردوغان نے ایران سے واپسی پر اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ ترک آرمی چیف آف سٹاف اپنے ایرانی اور عراقی ہم منصب سے تعاون کر رہے ہیں، اور ترک انٹیلی جنس بھی ایران کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا: کردستان کے مسئلے پر ایران اور عراق سے تعاون جاری ہے، ترک آرمی چیف اور انٹیلی جنس بھی دونوں ممالک سے تعاون کررہے ہیں شمالی عراق اس وقت محاصرے میں ہے، کردستان کے سربراہ نے کسی کے ایما پر ریفرنڈم تو کرا لیا ہے پر انہیں نہیں معلوم کہ ان کے ساتھ کیا ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ: ترکی، ایران اور عراق نے کچھ فیصلے کیئے ہیں اور ان پر قائم ہیں، کردستان کا ریفرنڈم غیرقانونی تھا، ہم ایران کے ساتھ مل کر بغداد کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ ترک صدر نے کہا: یہ ریفرنڈم کُرد عوام کے لیے نہیں تھا بلکہ ایک شخص کے لیے تھا، کرکوک میں ترکمن ہیں جن کے حقوق کا دفاع ضروری ہے، اسی طرح موصل میں عرب کے حقوق کا۔ کردستان 4 طرف سے محاصرے میں ہیں عوام کیسے زندگی گزارے گے؟بارزانی کو اپنے اس فیصلے سے پیچھے ہٹانا پڑیگا، کیونکہ یہ ایک غیرقانونی اقدام تھا۔ اردوغان نے کہا: ایران کے ساتھ 10 ارب ڈالر کی تجارت ہے جو کہ بہت کم ہے اس کو 30 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، دونوں ممالک میں 80 ملین کی آبادی ہے، اگرچہ دونوں ممالک کے مذاہب مختلف ہیں، پر ہم مشترکات کی بنا پر چل رہے ہیں، اور ہمیں «قصر شیریں» کے معاہدے پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close