انٹرٹینمنٹ

انڈونیشیا کا شرمناک ترین حمام، 58 افراد گرفتار

جکارتہ: انڈونیشیاءمیں پولیس نے ایک حمام پر چھاپہ مارکر 58مردوں کو گرفتار کر لیا ہے جو وہاں اتنہائی قبیح فعل کے لیے موجود تھے۔ٹیلیگراف کی رپورٹ کے مطابق اس حمام کو ہم جنس پرستی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا اور وہاں جسم فروش ہم جنس پرست مرد رکھے گئے تھے۔ گرفتار کیے گئے افراد میں 7 حمام کے عملے کے افراد اور 51 جسم فروش لڑکے اور ان کے گاہک شامل تھے۔ ان میں 6 غیر ملکی بھی تھے جن میں سے 4 چینی، ایک تھائی لینڈ اور ایک ہالینڈ کا شہری تھا۔ رپورٹ کے مطابق انڈونیشیاء میں باقی ہر جگہ ہم جنس پرستی قانونی طور پر جائز قرار دی جا چکی ہے تاہم Aceh نامی صوبے میں تاحال اس پر پابندی عائد ہے اور یہ قابل گرفت جرم ہے۔ ان میں سے بعض کے خلاف فحش فلمیں بنانے اوردیکھنے اور منشیات رکھنے کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے جن میں انہیں 6سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ رواں سال مئی میں بھی ایسی ہی ایک عمارت پر چھاپہ مار کر 141ہم جنس پرستوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر بھی ہم جنس پرستی کی بجائے فحش موادکی تیاری اور منشیات رکھنے کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close