دنیا خاموشی سے دیکھ رہی ہے لاکھوں فلسطینی سے غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے
غزہ تقریباً 2 دہائیوں سے ایک کھلی فضا میں قید ہے اور تیزی سے اجتماعی قبر بنتا جا رہا ہے
انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور ہالی وڈ اداکارہ انجیلینا جولی نے غزہ میں اسرائیل کی فضائی بمباری کو پھنسی ہوئی آبادی پر جان بوجھ کر بمباری اور قتل قرار دے دیا۔
انجیلینا جولی نے سوشل میڈیا پر اسرائیلی جارحیت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ایک ایسی بے بس آبادی پر جان بوجھ کر بمباری ہے جن کے پاس بھاگنے یا جانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انجیلینا جولی نے اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے لکھا کہ غزہ تقریباً 2 دہائیوں سے ایک کھلی فضا میں قید ہے اور تیزی سے اجتماعی قبر بنتا جا رہا ہے، یہاں مرنے والوں میں 40 فیصد معصوم بچے ہیں اور یہاں پورے خاندانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔
View this post on Instagram
انہوں نے اپنے پیغام میں عالمی رہنماؤں پر بھی تنقید کی اور لکھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے اور بہت سی حکومتوں کی حمایت سے لاکھوں فلسطینی شہریوں،بچوں، خواتین اور خاندانوں کو بین الاقوامی قانون کے خلاف خوراک، ادویات اور انسانی امداد سے محروم کرتے ہوئے اجتماعی طور پر سزا دی جارہی ہے اور ان سے غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔
ہالی وڈ اداکارہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی کُل آبادی 20 لاکھ ہے جن میں آدھے بچے ہیں جو دو دہائیوں سے محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔