دنیا

اسرائیل کو ہمیشہ کی طرح زمینی کارروائی میں منہ کی کھانی پڑی

اسرائیل کی غزہ پر زمینی حملے کی کوشش کے دوران حماس کے ہاتھوں افسر سمیت 5 فوجی ہلاک

 اب تک 1400 اسرائیلی مارے گئےجن میں زیادہ تر فوجی شامل تھے جب کہ 250 سے زائد اسرائیلیوں کو یرغمال بناکر غزہ لے جایا گیا تھا۔

اسرائیل نے فضائی کارروائی کے بعد غزہ میں زمینی راستے سے داخل ہوکر فوجی آپریشن کرنے کی دھمکی دی تھی، صیہونی ریاست کی برّی فوج غزہ میں گھس کر کارروائی کی کوشش تو کر رہی ہے لیکن ہمیشہ اسے منہ کی کھانی پڑ رہی ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ غزہ میں حماس کے ساتھ ہونے والی زمینی لڑائی میں مزید 5 فوجی مارے گئے جن میں ایک افسر بھی شامل ہے جب کہ ایک بٹالین کمانڈر شدید زخمی ہوا۔

ٹائمز آف اسرائیل اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس نے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو اچانک اور غیر متوقع حملہ کیا تھا جس میں 1400 اسرائیلی مارے گئے تھے جن میں زیادہ تر فوجی شامل تھے جب کہ 250 سے زائد اسرائیلیوں کو یرغمال بناکر غزہ لے جایا گیا تھا۔

اس حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کے جنوبی علاقے میں مسلسل بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 25 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

غزہ میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد بچوں اور خواتین کی ہے جب کہ ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

اس ناکہ بندی کے باعث بجلی، خوراک، پانی اور ایندھن کی فراہمی منقطع ہے۔ غیر ملکی امداد کو بھی قطر کی ثالثی اور اقوام متحدہ کے دباؤ پر رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی لیکن وہ بھی بہت محدود پیمانے پر دی گئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close