سینیٹ میں فوجی عدالتوں کی قرارداد کی منظوری جمہوریت پر شب خون قرار
ہم کسی صورت ملٹری کورٹس کی اجازت نہیں دے سکتے
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جو کیا عوام کی مفادات کے لئے کیا، یہ قراررداد جمہوریت کی نفی کرتی ہے
مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر سعدیہ عباسی نے سینیٹ میں فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف قرارداد کی منظوری کو جمہوریت پر شب خون قرار دے دیا۔
سعدیہ عباسی نے سینیٹ اجلاس میں کہا کہ کل 92 ممبرز موجود نہیں تھے اور اس ایوان میں ایک قرار داد پاس کی گئی، کہ ملٹری کورٹ کو ہم سپورٹ کرتے ہیں، یہ جمہوریت پر شب خون مارا گیا ہے، ہم کسی صورت ملٹری کورٹس کی اجازت نہیں دے سکتے۔
سعدیہ عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو کیا عوام کی مفادات کے لئے کیا، یہ قراررداد جمہوریت کی نفی کرتی ہے، اس ایوان کو اس طرح استعمال کرنا افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کس بات کی کل جلدی تھی کیون اس کو اس طرح ایجنڈا پر لایا گیا، یہ طریقہ کار پارلیمانی روایات کی نفی کرتا ہے، پاکستان الیکشنز کی طرف جارہا ہے، یہ قرارداد واپس لی جائے، ممبرز اس کی مذمت کریں۔
ن لیگ، پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے ارکان نے گزشتہ روز منظور ہونے والی قرارداد پر بات کرنے کے لیے وقت دینے کا مطالبہ کیا لیکن ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے پہلے ایجنڈے کی کارروائی مکمل کرنے پر اصرار کیا۔
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نےایوان کو تباہ کردیا۔
سینیٹر مشتاق احمد احمد ڈائس سامنے آکر احتجاج کیا تو ایوان میں کورم کی نشاندہی کردی گئی۔ کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا گیا۔