فاطمہ بھٹو فیمنسٹ فنکاروں کے دوغلے پن پر شدید برہم
فاطمہ بھٹو کا کہنا تھا کہ فیمنسٹ فنکاروں سے اسرائیلی مظالم کے خلاف کوئی امید نہیں رکھنی چاہئے
میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ کے الشفا اسپتال میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے دو نومولود جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 37 نومولود بچوں کی جان سخت خطرے سے دوچار ہے۔
فاطمہ بھٹو نے ان خبروں پر ’پاپ فیمنسٹ‘ فنکاروں کے دوغلے پن پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ وہ کب ان وحشیانہ مظالم پر اپنی زبان کھولیں گی۔
When these pop-feminists speak about “feminism” ask them what they said about this- forever. Let their failure of humanity haunt them so they never speak about women or rights or freedom again. I hope they just wear their dresses and nice shoes and pose for pictures on red… pic.twitter.com/IhFIfryuP5
— fatima bhutto (@fbhutto) November 12, 2023
انہوں نے لکھا کہ یہ فنکار خواتین آزادی کے نعروں پر مشتمل لباس پہن کر نسل پرست فرنچ میگزین کے ساتھ کھڑی ہوجائیں گی لیکن آکسیجن نہ ملنے سے بچوں کی موت پر یہ مکمل خاموش ہیں۔
فاطمہ بھٹو نے مزید لکھا کہ یہ فیمنسٹ فنکار صرف لباس پہن کر سرخ قالین پر تصاویر کھنچا سکتی ہیں اور ان سے اسرائیلی مظالم کے خلاف کوئی امید نہیں رکھنی چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان میں صرف ایک دو اچھی ہیں باقی مکمل فراڈ اور توجہ کی بھیک مانگنے والی نعرے باز فنکار ہیں۔