قابض اسرائیلی فوجی غزہ کے الشفا اسپتال میں ٹینکوں سمیت داخل ہوگئے۔
الشفا اسپتال کے ڈائرکٹر جنرل کے بیان کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے اسپتال کی راہداریوں میں موجود لوگوں پر فائرنگ کی جبکہ انہیں محفوظ راستہ دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق 6 اسرائیلی ٹینک اور ایک سو سے زائد اسرائیلی فوجیوں نے اسپتال میں گھس کر لوگوں پر بدترین تشدد کیا اور دھمکیاں دیں۔
حماس کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اس وقت اسپتال میں تقریبا 2300 افراد موجود ہیں جن میں 650 مریض، 2 سو سے 5 سو تک عملے کے افراد اور تقریباً 1500 تک عام شہری موجود ہیں۔
حماس نے الشفا اسپتال کے محاصرے اور اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکی صدر جوبائیڈن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے یہ اقدام امریکا کی اجازت کے بعد اٹھایا ہے۔ اسرائیل اسپتال کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر اسپتال پرحملے کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا ہم اسپتال پر حملہ اور فائرنگ نہیں دیکھنا چاہتے۔ اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 12 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔