کوئٹہ: ملک میں نئی سوچ اور نئی طرزِ سیاست کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ غریبوں اور پسماندہ طبقوں کا خیال رکھتی ہے۔
بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اُس سیاست کی ضرورت ہے جس میں ہم اتحاد کے بارے میں سوچیں نہ کہ تقسیم کی بارے میں، پیپلز پارٹی کا مخالف کوئی سیاست دان نہیں، بلکہ غربت، مہنگائی اور بیروزگاری ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ غریبوں اور پسماندہ طبقوں کا خیال رکھتی ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ملک کی باقی جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں، پیپلز پارٹی عوام کی نمائندگی کرتی ہے، آج کل لوگ چارٹر آف اکانومی کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی ’پیپلز چارٹر آف اکانومی‘ لائے گی، اس ملک کے نوجوانوں کی نمائندگی کوئی کھلاڑی نہیں میں کروں گا، اقتدار میں آ کر نوجوانوں کی بہتری کے لیے یوتھ کارڈ لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے نفرت کی سیاست کو ختم کیا, صدر زرداری نے ملک کو سی پیک دیا، آئین میں 18 ویں ترمیم کی، انہوں نے پاکستان کے غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ جب کوئی میمو گیٹ میں کالا کوٹ پہن کر سپریم کورٹ گیا تو صدر زرداری نے نئی طرز کی سیاست کر کے تاریخ رقم کی، کسانوں کو سبسڈی دینے کے لیے ’کسان کارڈ‘ لائیں گے، اگر کسان خوش حال ہو گا تو پاکستان خوش حال ہو گا، مزدوروں کو حقوق دینے کے لیے ’بے نظیر مزدور کارڈ‘ بھی لائیں گے۔
سابق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بلوچستان میں بھی جیالا وزیرِ اعلیٰ آئے گا، کوئٹہ میں دل کے امراض کے علاج کے لیے بڑا اسپتال بنائیں گے، جیسے آپ نے قائد عوام اور بی بی شہید کا ساتھ دیا، اس طرح ہمارا ساتھ دیں تو ہم بلوچستان کی قمست بدلیں گے، صدر زرداری اور میں ہر جگہ بلوچستان کی نمائندگی کریں گے۔