شرح نمو سے معیشت اور سیکیورٹی کو مستحکم کیا جائے گا، اسحاق ڈار
اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومت کی پوری توجہ شرح نمو میں اضافے پر ہے اور شرح نمو سے ہی معیشت اور سیکیورٹی کو مستحکم کیا جائے گا۔ مالی سال 18-2017 کے حوالے سے پریس بریفنگ میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلی سہہ ماہی کے دوران مالیاتی کارکردگی کو منظم کیا اور اس دوران 765 ارب کے محصولات اکٹھے کئے جس میں سے 570 ارب روپے کے محصولات صوبوں کو منتقل کئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے اخراجات کو مانیٹر کررہی ہے گزشتہ سال پہلی سہہ ماہی میں جاری اخراجات 914 ارب روپے تھے لیکن رواں برس کی پہلی سہہ ماہی کے اخراجات کا تخمینہ 894 ارب روپے ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہم باوقار قوم کے طور پر ذمے داریاں پوری کریں گے، ہم نے 480 ارب روپے گردشی قرضےادا کیے جو اب کم ہو کر 4 سو ارب رہ گیا ہے، ہم نے اقتصادی ترقی کی شرح کو 3.7 فیصد سے 5.3 فیصد تک پہنچایا اور ہمارا ہدف 6 فیصد ہے۔ حکومت کی پوری توجہ شرح نمو پر ہے شرح نمو سے معیشت اور سیکیورٹی کو مستحکم کریں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال جاری کھاتوں کا خسارہ پہلے 2 ماہ میں 2 ارب 16 کروڑ ڈالر تھا جاری کھاتوں کا خسارہ 2 ماہ میں 3 ارب 10 کروڑرہا، زرمبادلہ کےذخائرمیں کوئی پریشانی والی بات نہیں، زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالرز ہیں، گزشتہ سال اسی عرصے میں غیرملکی سرمایہ کاری 179 ملین ڈالرز تھی جو اب 2 ماہ میں براہ راست 457 ملین ڈالرز رہی۔ پہلی سہ ماہی میں ملکی درآمدات 14.26 ارب ڈالرز، ترسیلات زر4.79 ارب ڈالر اور ملکی برآمدات میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
، ہم نے اس مسئلے کو سیاسی رنگ نہیں دیا اور فی الفور حل کرنے کی کوشش کی، سوال یہ ہے کہ اس شق کو کس نے متنازعہ بنایا، ایک نا اہل شخص کو کس نے پارٹی کا صدر بنایا، حکومت کو اپنے رویے پر نظر ثانی کرنی چاہیے