الیکشن شیڈول جب عدالت کے حکم پر جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہوا
کراچی: ہم جب اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عدالتی مارشل لا کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر نے عدالت کے حکم پر شیڈول جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہوا، اگر الیکشن میں ہمارا ایک بھی کارکن شہید ہوا تو چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ذمہ دار ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جب اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، ہم نے ساری صورتحال میں متوجہ کیا کہ جب امن و امان کی صورتحال اور موسم کی صورتحال ایسی ہوگی تو کیا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ٹرن آؤٹ ہی موسم کے سبب نہ ہونے کے برابر ہوگا تو پھر کیا ہوگا اس لئے کہا صورتحال کو دیکھا جائے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا سیاسی اتحاد کا فیصلہ ہم نے اپنی ضلعی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت دو صوبے بدامنی کی زد میں ہے، ہم مسلسل کہہ رہے ہیں الیکشن کیساتھ پرامن ماحول بھی لازم ہے، یہ تمام امور ہمارے اگلے الیکشن میں اہداف ہوں گے، فاٹا انضمام بظاہر ناکام نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کا عام آدمی پریشان ہے کہ ہم صوبہ خیبرپختونخوا کا حصہ ہیں یا فاٹا ہیں، فاٹا کو 7 سال کے بعد بھی 100 ارب کا وعدہ پورا نہیں ہوسکا، اس وقت وہاں عدالتیں ہیں نہ لینڈ ریکارڈ مرتب ہوسکا، کسی طریقے سے بھی بہتری مہیا نہیں ہوسکی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا ہدف ہوگا کہ ہم فاٹا کے لوگوں کے مسائل حل کرسکیں، فاٹا کے عوام کو حق ملنا چاہیئے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کریں، اس وقت اسرائیل فلسطینی باشندوں پر جس طرح بمباری کررہا ہے اس کے نتیجے میں 20 ہزار سے زاید شہید ہوچکے ہیں۔