صحت کی دشمن 10 بُری عادات
کراچی: انسان اشرف المخلوقات کہلاتا ہے اور اچھی صحبت اورعادات ہی انسان کو ایک اچھا انسان بناتی ہیں تاہم 10عادات ایسی بھی ہیں جو نہ چاہتے ہوئے بھی انسان کی زندگی کا حصہ بن چکی ہیں۔انسان بہتر صحت کے لئے اچھی عادات کو زندگی کا حصہ بنانے کی ہرممکن کوشش کرتا ہے کیوں کہ اچھی عادات ہی انسان کی زندگی کو پرکشش بناتی ہیں لیکن 10 ایسی عادات بھی ہیں جو انسان کی زندگی کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔
جنک فود کا زیادہ استعمال:
آج کل نوجوان جنک فوڈ کا استعمال اس تیزی سے کررہے ہیں کہ یہ ان کی غذا کا لازمی حصہ بنتی جارہا ہے اور جو لوگ باہر کا کھانا کھانے کے زیادہ ترجیح دیتے ہیں ان میں ذیابطیس اور دل کی بیماریوں کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
ذہنی پریشانی:انسانی فطرت میں یہ بات شامل ہے کہ کئی ناخوشگوار واقعات اسے ذہنی طور پر جلد پریشان کردیتے ہیں جس کے براہ راست اثرات انسانی شخصیت پر پڑتے ہیں اوراسی ذہنی پریشانی کی وجہ سے انسان دیگر کئی بیماریوں میں گھر جاتا ہے۔
شراب کا استعمال: شراب کو ’’ام الخبائث‘‘ یعنی تمام خرابیوں کی ماں کہا جاتا ہے، اس کے منفی اثرات انسان کو موت کی طرف لے جاتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ہر سال تقریبا 88 ہزار افراد اس عادت سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
سگریٹ نوشی : تمباکو نوشی اب فیشن کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں قبل از موت کا سبب بننے والی سب سے بڑی عادت بن چکی ہے جو نہ صرف کینسر بلکہ اندھا پن، ذیابیطس، جگر اور آنت کے کینسر جیسی بیماریوں کا بھی باعث بنتی ہیں۔
ناشتہ نہ کرنا: دور حاظرمیں مصروف زندگی کے باعث اکثر لوگوں میں ناشتہ نہ کرنے کی عادت دیکھنے میں آئی ہے جب کہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان اگر صرف صبح کا ناشتہ اچھی طرح کرنے کو عادت بنا لے تو جسم دن بھر بھرپور توانائی اور نشو نما سے کام کرتا ہے۔
نیند پوری نہ کرنا:زیادہ جاگنا اور نیند پوری نہ کرنے کی عادت دن بدن بڑھتی جارہی ہے خواہ وہ رات بھر موبائل کے استعمال سے ہویا آفس میں مصروفیات کی وجہ سے جس کے منفی اثرات یہ ہیں کہ انسان چڑ چڑا پن اور دیگر ذہنی و جسمانی بیماری کا شکار ہوجاتا ہے۔
پانی کا کم استعمال:پانی اللہ پاک کی دی ہوئی وہ نعمت ہے جس کا نعم البدل کوئی نہیں لیکن آج کل مصروفیت کی وجہ سے لوگ کم پانی پیتے ہیں اور اب یہ ایک عادت بنتی جارہی ہے جس کی بنیادی وجہ دیگر مشروبات کو پانی کے متبادل استعمال کرنا ہے تاہم اس بات کو بھی خاطر خواہ رکھنا ہوگا کہ قدرت کی طرف سے دی گئی نعمت کو نظر انداز کرنے کے نقصانات بھی بہت ہیں۔
ادویات کا استعمال: بیماری چھوٹی نوعیت کی ہو یا بڑی، ادویات کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت پر ہی کیا جانا چاہیے تاہم لوگ چھوٹی چھوٹی بیماریوں پر بھی مختلف اقسام کی ادویات اپنی روز مرہ زندگی میں شامل کرلیتے ہیں اور پھر انہیں پر انحصار کرتے ہیں جب کہ اکثر لوگ نیند کی گولیوں کے اتنے عادی ہو چکے ہوتے ہیں کہ اس کے کھائے بغیر اُنھیں نیند نہیں آتی لیکن ادویات کے زیادہ استعمال سے انسانی ذہن کام کرنا کم کردیتا ہے اور جسم میں بیماریوں سے لڑنے کی توانائی بھی خاصی کم ہوجاتی ہے۔
جھک کر بیٹھنا: آج کل دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ جھک کر بیٹھنے کے زیادہ عادی ہوگئے ہیں اور یہ عادت کمر کے درد کی سب سے اہم وجہ بنتی ہے، طبی ماہرین کہتے ہیں کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے جھک کر بیٹھنے سے پرہیز کرنا چاہیے ۔
کمپیوٹر پر کام کرتے وقت ہاتھ کی اہمیت: دور جدید میں انسان وقت بچانے کے لیے مشینوں پر زیادہ انحصار کرنے لگا ہے اورکمپیوٹر بھی اسی سائنسی ترقی کا ایک نمونہ ہے جو سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مشین ہے جو لوگ گھنٹوں کمپیوٹر استعمال کرتے ہیں اور اس بات سے لاعلم رہتے ہیں کہ ہاتھ کا غلط سمت میں رکھ کر کمپیوٹر استعمال کرنا ایک برُی عادت ہے جسے طبی اصطلاع میں Carpal tunnel syndrome کہا جاتا ہے جس کی علامات ہاتھ کی بیچ والی انگلی اور انگھوٹے کے برابر والی انگلی میں رات کے اوقات میں درد ہونا ہے۔