اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا اور مسلمانوں پر تشدد کے خلاف پاکستان کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرار داد کے حق میں 115 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 44 رکن ممالک ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہے۔
قرارداد میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامو فوبیا پر خصوصی نمائندہ مقرر کرنے اور اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔پاکستان کی جانب سے قرارداد 15 مارچ کوپیش کی گئی جسے اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے عالمی طور پر منایا جاتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا کے پھیلاؤ کو تسلیم کرنے کے باوجود دنیا بھر میں مسلمانوں کو اب بھی امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا اسلام کے آغاز سے ہی موجود ہے، یہ گہرے خوف اور تعصب سے جنم لیتا ہے۔ 11 ستمبر 2001 کو نیویارک اور واشنگٹن میں ہونے والے حملوں کے بعد اسلاموفوبیا تیزی سے پھیلا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی نے 2 سال قبل اسلامو فوبیا سے متعلق قرارداد کی منظوری دی تھی تاہم لیکن اسلامو فوبیا، امتیازی سلوک، تعصب اور مسلمانوں اور ان کے عقائد کے خلاف تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب نے قرار داد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مملکت کی اولین ترجیح انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنا ہے ۔