ایرانی صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اعلیٰ سطح تجارتی وفد کے ہمراہ تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچ گئے۔
پولیس حکام کے مطابق شہر میں اعلیٰ سطحی وفد کی نقل و حمل کے دوران شہریوں کی آسانی کیلیے پولیس نے ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے جس کے مطابق سکیورٹی وجوہات پر کچھ سڑکیں ارضی طور پر بند رہیں گی۔
زرا ئع مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے، ایرانی صدر چیئرمین سینیٹ اوراسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کریں گے
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقاتیں کریں گے، جب کہ 23 اپریل کو کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ سے ملاقاتیں کریں گے، عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پاکستان کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔
ایرانی صدر کے مطابق پاکستان سے تجارت کا حجم بڑھاکر 10 ارب ڈالر تک لے جائیں گے، پاکستانی حکام کے ساتھ سیکیورٹی ،اقتصادی اور تجارتی امور پر مذاکرات ہوں گے، ایرانی تجارتی وفد پاکستانی تاجروں کو اعتماد میں لینے کی کوشش کرے گا، پاکستان اور ایران کے عوامی اور حکومتی سطح پر تاریخی تعلقات قائم ہیں۔
ایرانی صدر لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے، جہاں وزراء اعلیٰ اور دونوں صوبوں کے گورنرز سے بھی ملاقات ہوگی، طے شدہ شیڈول کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی مزار اقبال پر حاضری ، اور بادشاہی مسجد میں نماز بھی ادا کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ خاتون اول، وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ ایک بڑا تجارتی وفد بھی ہمراہ ہوگا۔
کمشنر کراچی نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سمیت معززین کی آمد پر 23 اپریل (بروز منگل) کو کراچی میں عام تعطیل کا اعلان بھی کیا ہے،نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی ڈویژن میں تمام نجی اور سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
خیال رہے کہ ایرانی صدر کی آمد سے قبل سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، اس سلسلے میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔