بڑھکیں مار کر سوشل میڈیا ٹرینڈ بنا سکتے ہیں ، مسئلے کا حل نہیں : فردوس عاشق
ملک میں ایک ایسا سیاسی قیدی ہے جس نے ملک میں نفرت کے بیج بوئے
سیالکوٹ: ضد اور نفرت کسی مسئلے کا حل نہیں ، جو جماعت انتشار کی سیاست کر رہی ہے اسے کہتی ہوں کہ بات چیت حل ہے
رہنما استحکام پاکستان پارٹی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ضد اور نفرت کسی مسئلے کا حل نہیں، جوش جب ہوش پر طاری ہو جائے تو سوائے ہاتھ ملنے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملک میں ایک ایسا سیاسی قیدی ہے جس نے ملک میں نفرت کے بیج بوئے، آج بھی ملک کو پیچھے دھکیلنے کے لیے کوئی نہ کوئی سازش میں مصروف ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آج سب کو نفرت بھلا کر ملک کے بارے میں سوچنا چاہیے، ضد اور نفرت کسی مسئلے کا حل نہیں، بڑھکیں مار کر سوشل میڈیا ٹرینڈ بنا سکتے ہیں، یہ مسئلے کا حل نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2024ء کا الیکشن میرے سیاسی سفر کا موڑ تھا جو آیا اور گزر گیا، میری سیاست صرف عوامی ترقی اور خوشحالی کی جدو جہد ہے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جوش جب ہوش پر طاری ہو جائے تو سوائے ہاتھ ملنے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا، آئی پی پی نے قوم کو یکجا کرنے کی کوشش کا آغاز کیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہر شہری کا اس ملک کے ساتھ وہ رشتہ ہے جو کلمے کی بیناد پر بنا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ایسی اصلاحات کریں جس سے پاکستان میں شفاف الیکشن ہوں، آنے والے الیکشن کے لیے کوئی لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔
فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ جو جماعت انتشار کی سیاست کر رہی ہے اسے کہتی ہوں کہ بات چیت حل ہے، بات چیت کی شرط اگر کسی ادارے کے سربراہ کے ساتھ ہی کرنی ہے تو یہ آمرانہ سوچ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی الیکشن کے دوران پاکستان کو للکار رہا ہے، جوان سرحدوں پر عوام کی حفاظت کے لیے ہیں، یہ منظم افواج نہ ہوں تو غزہ جیسا حال ہو۔