Featuredپنجاب

سولر پینلز سمیت تمام درآمدی سامان مہنگے ہو نے کا امکان

وفاقی حکومت آئندہ ماہ کے آغاز میں نئے مالی سال کے لیے بجٹ پیش کرنے والی ہے اور ماہرین نئی حکومت کے پہلے بجٹ کو ملک معاشی حالات کے تناظر میں ایک بڑا چیلنج قرار دے رہے ہیں۔

نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ بجٹ تیاریوں کو حتمی شکل دے رہی ہے اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 10 جون کو بجٹ پیش کریں گے۔

آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے حکومت کو کئی شعبوں میں ٹیکس چھوٹ مکمل طور پر ختم کرنا ہوگی۔ ایف بی آر نے وزیراعظم کو آئندہ مالی سال 15 سو ارب روپے سے زائد نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے درآمدی سامان پر ٹیکس ڈیوٹیز بڑھانے اور فوڈ آئٹمز پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرکے ودہولڈنگ ٹیکس لگانے یا کسٹم ڈیوٹیز کی شرح بڑھانے کی تجاویز بھی دی گئی ہیں۔

بجٹ میں درآمدی فوڈ آئٹمز کی سپلائی پر سیلز ٹیکس شرح بڑھانے اور سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ نئے مالی سال 2024-25 کے لیے آئی ایم ایف تحفظات کے باوجود بعض شعبوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی بھی تجاویز دی گئی ہیں۔

زرعی اجناس کیلئے ویئر ہائوس سروسز دینے والی کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ ملنے کا امکان ہے کیونکہ زرعی پیداوار یا اجناس خراب ہو جانے کی وجہ سے کسانوں کو سالانہ بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

لائف انشورنس، ہیلتھ انشورنس میں سرمایہ کاری پر ٹیکس کریڈٹ دینے اور مائیکرو انشورنس مصنوعات میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس چھوٹ کی تجویز ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close