اپیک اور روس نے سال کے آخر تک تیل کی سپلائی میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی طلب میں کمی کے خدشات اور تیل برآمد کرنے والے ممالک کی جانب سے سال کے آخر تک سپلائی میں اضافے کے فیصلے کے پیش نظر قیمت میں فی بیرل ایک ڈالر کی کمی ہوگئی ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سیزن میں 4 ماہ کے دوران خسارے کے بعد برینٹ کی قیمت میں 1.11 ڈالر یا 1.4 فیصد کمی کے ساتھ 77.25 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پیر کو کاروباری دن کے اختتام پر برینٹ کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل تھی جو 3 فیصد سے زیادہ تنزلی کے ساتھ رواں برس 7 فروری کے بعد پہلی مرتبہ اس سطح پر آئی تھی۔
مزید بتایا گیا کہ منگل کو کاروباری کے بعد ایک موقع پر برینٹ کی قیمت 76.76 ڈالر فی بیرل پر بھی آگئی تھی جو رواں برس جنوی کے شروع میں ریکارڈ کی گئی 74.79 ڈالر فی بیرل سے صرف 2 ڈالر دوری پر تھی۔
ادھر امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت میں 1.09 ڈالر یا 1.5 فیصد کمی ہوئی ہے، اسے قبل پیر کو 3.6 فیصد تک قیمت گر گئی تھی جو تقریباً 4 ماہ کی کم ترین قیمت تھی۔
خیال رہے کہ اتوار کو روس اور اتحادیوں کی سربراہی میں پیٹرولیم ایکسپورٹنگ کنٹریز (اوپیک) نے اتفاق کیا تھا کہ وہ 2025 تیل کی پیداوار میں اضافہ کریں گے تاہم رضاکارانہ طور پر کمی کا پہلو رکھا تھا تاکہ بتدریج عمل کیا جائے اور رکن ممالک کو دشواری پیش نہ آئے۔
پی وی ایم کے بروکر تماس ورگا نے بتایا کہ مارکیٹ کا ردعمل ان لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے جو تیل پیدا کرتے ہیں اور صارفین کی آسانیوں میں اضافہ کرتے ہیں۔